24 مارچ ، 2024
بھارت نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ مذاکرات سے انکار کردیا۔
سنگاپور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران جب بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے پاکستان کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے ماضی کی طرح دہشتگردی کا واویلا کرتے ہوئے پاکستان کو صنعتی طور پر دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والا ملک قرار دیا اور کہا بھارت کا موڈ اب دہشت گردوں کو نظر انداز کرنے کا نہیں ہے، نہ ہی اب بھارت اس مسئلے کو ختم کرے گا، ماضی کو بھول کر بات چیت نہیں ہو سکتی۔
بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا ہر ملک چاہتا ہے کہ اس کا پڑوسی مستحکم ہو، اگر یہ بھی نہیں تو کم از کم پر سکون پڑوسی ہو لیکن بدقسمتی سے بھارت کے ساتھ یہ نہیں ہے، پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے ایس جے شنکر کا کہنا تھا آپ اس پڑوسی سے کیسے نمٹ سکتے ہو جو دہشت گردی کو بطور صنعت استعمال کرتا ہو۔
ایس جے شنکر کا کہنا تھا ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہمیں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کوئی راستہ تلاش کرنا ہوگا، فوری طور پر میرے پاس اس مسئلے کا حل موجود نہیں ہے مگر بھارت اس مسئلے سے کنارہ کشی اختیار نہیں کرے گا، ہم یہ نہیں کہیں گے کہ یہ ہوتا رہتا ہے اور اس مسئلے پر ڈائیلاگ کر لو۔
ان کا کہنا تھا ہمیں ایک مسئلہ درپیش ہے اور ہمیں اس کا سامنا کرنا پرے گا، اگرچہ یہ مشکل ہے لیکن ہمیں دوسرے ملک کو مفت پاس نہیں دینا چاہیے، یہ کہتے ہوئے کہ وہ اس کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتے یا یہ ایک بہت مشکل مسئلہ ہے، یا بہت کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے جسے ہمیں نظر انداز کرنے دیں۔