پاکستان
26 فروری ، 2012

اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر پر وحیدہ شاہ سے مفاہمت کیلئے دباوٴ

اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر پر وحیدہ شاہ سے مفاہمت کیلئے دباوٴ

ٹنڈو محمد خان . . . . . ذرائع کے مطابق تشدد کی شکار اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر پر پی پی کی رہنما وحیدہ شاہ سے مفاہمت کیلئے دباوٴ ڈالا جارہا ہے اور وحیدہ شاہ نے اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر کو پریس کانفرنس پر مجبور کردیا ہے، ٹنڈو محمد خان میں پریس کانفرنس کے دوران وحیدہ شاہ کے ساتھ بیٹھی خاتون نے خود کو اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر بتایا۔ ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر پر ضلعی اور صوبائی انتظامیہ کی جانب سے دباوٴ ہے کہ اگر وحیدہ شاہ کو معاف نہیں کیا تو دور دراز علاقے میں تبادلہ کردیا جائے گا۔ پریس کانفرنس کے دوران برقعہ پوش خاتون کا کہنا ہے کہ آپا وحیدہ کو غلط فہمی ہوئی تھی میں خود بھی پیپلزپارٹی سے تعلق رکھتی ہوں، انہوں نے اپنی غلطی مان لی ہے۔ پی ایس 53 سے پیپلزپارٹی کی کامیاب امیدوار وحیدہ شاہ نے کہا ہے کہ ووٹ ڈالنے گئی تو مخالفین ہماری خواتین پر تشدد کر رہے تھے، مخالف امیدوار مشتاق تالپور زبردستی ووٹ حاصل کر رہے تھے۔ وحیدہ شاہ نے دعویٰ کیا کہ کل فون پر میڈیا سے ان کی کوئی بات نہیں ہوئی۔ تاہم مشتاق شاہ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہیں کہا جاسکتا کہ برقعے میں موجود خاتون اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر ہیں یا نہیں، انہوں نے الزام لگایا کہ صوبائی الیکشن کمیشن کا وحیدہ شاہ کے معاملے میں رویہ مٹی پاوٴ والا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر پی پی یوتھ ونگ کے عہدیدار کی اہلیہ ہے اور ان کے شوہر نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو وحیدہ شاہ کے خلاف شکایت بھی کردی ہے جبکہ ریٹرننگ آفیسر اور پریزائیڈنگ آفیسر نے کارروائی کے بجائے واقعہ غلط فہمی قرار دیا ہے۔ دوسری جانب ماہرین کے مطابق اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر نے سرکاری ملازم ہونے کے باوجود پریس کانفرنس کی جس کا انہیں اختیار نہیں۔گزشتہ روز پی ایس 53 ٹنڈو محمد خان کے ضمنی انتخاب کے دوران پیپلزپارٹی کی امیدوار وحیدہ شاہ نے دھاندلی کے الزام پر پریزائیڈنگ آفیسر سمیت دیگر خواتین پولنگ اسٹاف کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ پولیس آفیسر عرفان شاہ کی موجودگی میں پولنگ عملے پر تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا اور وہ خاموش تماشائی بنے رہے تھے۔ پولیس حکام اور ضلعی انتظامیہ نے پولیس افسر کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں کی۔

مزید خبریں :