بھارتی وزیر دفاع کا پاکستانیوں کے قتل کا اعتراف، پاکستان کی راج ناتھ کے اشتعال انگیز بیان کی مذمت

بھارت کا مزید شہریوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ واضح طور پر جرم کا اعتراف ہے، عالمی برادری کو بھارت کے ان گھناؤنے اور غیر قانونی اقدامات پر محاسبہ کرنا چاہیے: دفتر خارجہ۔ فوٹو فائل
 بھارت کا مزید شہریوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ واضح طور پر جرم کا اعتراف ہے، عالمی برادری کو بھارت کے ان گھناؤنے اور غیر قانونی اقدامات پر محاسبہ کرنا چاہیے: دفتر خارجہ۔ فوٹو فائل

پاکستان نے بھارت کی پاکستانی شہریوں کو قتل کرانے کی سازش بے نقاب ہونے اور  بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے مزید پاکستانیوں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے بھارت کے  وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پاکستانی شہریوں کے قتل کے حوالے سے یہی پالیسی ہے۔

راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا بھارت ہر پاکستان میں ہر اس پاکستانی کو قتل کرے گا جو ہمارے ملک میں کسی بھی قسم کی دہشگردانہ کارروائی کی کوشش کرے گا۔ 

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا یہ بھارت کی پرانی عادت ہے کہ وہ اپنے مسائل کو حل کرنے کے بجائے پاکستان پر الزامات عائد کرتا ہے، دھمکیاں دیتا ہے اور اپنی سیاست کو چمکاتا ہے، جس طرح بھارت نے پاکستان میں ماورائے عدالت قتل کی کارروائیوں کا اعتراف کیا ہے، بہت جلد دیگر ممالک میں بھی اس قسم کا اعتراف کرے گا۔

ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی ماورائے عدالت اپنے ایجنٹوں کے ذریعے شہریوں کو قتل کیا ہے، بھارت نے جس طرح کی ریمبو اسٹائل اقدامات خطے اور پاکستان کے خلاف شروع کر رکھے ہیں یہ بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا پاکستان بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو پہلے ہی اقوام متحدہ میں اٹھا چکا ہے، اس طرح کے گھناؤنے اقدامات خود کو جمہوری کہنے والے کسی بھی ملک کو زیب نہیں دیتے۔

قبل ازیں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے 25 جنوری 2024 کو بھارت کے پاکستان میں دراندازی اور ماورائے عدالت قتل کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے، یہ پاکستان میں بھارت کے ماورائے عدالت اور بین الاقوامی قتل عام کی مہم کے واضح ثبوت ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت کا مزید شہریوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ واضح طور پر جرم کا اعتراف ہے، عالمی برادری کو بھارت کے ان گھناؤنے اور غیر قانونی اقدامات پر محاسبہ کرنا چاہیے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ فروری 2019 کو بھی بھارت کو جارحیت پر سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس اقدام نے بھارت کے فوجی برتری کے کھوکھلے دعوؤں کو بےنقاب کیا تھا، انتخابی فائدے کے لیے بھارتی حکمران نفرت انگیز بیان بازی کا سہارا لے رہے ہیں، بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ علاقائی امن کو نقصان پہنچاتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن کیلئے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہیے، تاریخ پاکستان کے پختہ عزم، اپنے بھرپور دفاع کی صلاحیت کی گواہ ہے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل ایک برطانوی جریدے نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے 2020 سے اب تک پاکستان میں 20 شہریوں کو قتل کیا۔