Time 07 اپریل ، 2024
دنیا

حراست میں زبردستی حجاب ہٹانےکاکیس: نیویارک انتظامیہ مسلم خواتین کو لاکھوں ڈالر اداکریگی

درخواست دو امریکی مسلمان خواتین جمیلہ کلارک اور عروہ عزیز کی جانب سے  سال 2018 میں دائر کی گئی تھی/ فائل فوٹو
درخواست دو امریکی مسلمان خواتین جمیلہ کلارک اور عروہ عزیز کی جانب سے  سال 2018 میں دائر کی گئی تھی/ فائل فوٹو

 امریکی شہر نیویارک سٹی کی انتظامیہ نے ایک عدالتی تصفیے کے تحت 2 امریکی مسلمان خواتین کو 17.5 ملین ڈالر ادا کرنے  پر  رضامندی ظاہر کردی ہے۔

خواتین کا موقف تھا کے پولیس نے دوران حراست ان کی تصاویر لینے کے لیے زبردستی ان کے حجاب اتروائے تھے جس سے ان کے بنیادی حقوق متاثر ہوئے۔ 

دونوں امریکی مسلمان خواتین جمیلہ کلارک اور عروہ عزیز کی جانب سے یہ درخواست سال 2018 میں دائر کی گئی تھی، خواتین کا کہنا ہے کہ پولیس کا یہ عمل ان کے لیے شرمناک تھا۔

ایک خاتون نے کہا جب پولیس ان کا حجاب اتروا کر ان کی تصاویر لے رہی تھی تب انہیں ایسا محسوس ہوا جیسے انہیں برہنہ کیا گیا ہو، ان کا کہنا تھا  ان کے پاس بتانے کے لیے الفاظ نہیں کے یہ عمل ان کے لیے کتنا تکلیف دہ تھا۔ 

اس قانونی چارہ جوئی کے بعد نیویارک پولیس نے 2020 میں فیصلہ کیا تھا کہ دوران حراست تصاویر لینے کے دوران خواتین حجاب لے سکتی ہیں البتہ ان کے چہرے نظر آنے چاہئیں۔

دوسری جانب نیویارک شہر کے شعبہ قانون  کے ترجمان نے اس قانونی تصفیےکو خوش آئین قرار دیا ہے۔ 

مزید خبریں :