15 اپریل ، 2024
پاکستان میں ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایرانی کارروائی کا مقصد مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانا تھا، ایران نے کسی شہری، غیر فوجی مراکز، شہروں، اسپتالوں، عبادت گاہوں یا سویلین انفرااسٹرکچر کو نشانہ نہیں بنایا۔
ترجمان کے مطابق ایران نے یہ کارروائی اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق دفاع کے موروثی اور جائز حق کے فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن کو نشانہ بنانے والے صیہونی حملے کے جواب میں تھی، دمشق پر اسرائیلی حملے میں 7 ایرانی فوجی مشیر شہید ہوئے تھے جو کہ شامی حکومت کی سرکاری دعوت پر شام میں موجود تھے۔
ایرانی سفارت خانے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت کا یہ اقدام 1961 کے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی تھا، ایرانی ردعمل زیادہ سخت ہو سکتا تھا اگر صیہونی حکومت دوبارہ یہی کام کرتی ہے تو اگلی بار ایرانی ردعمل زیادہ سخت اور فیصلہ کن ہوگا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت غزہ کے بے گناہ لوگوں کی نسل کشی اور وہاں قتل عام کر رہی ہے، موجودہ صورت حال حل کرنے کی چابی یہ ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے اور جنگ زدہ علاقوں میں آزادانہ انسانی امداد فراہم کی جائے۔