28 اپریل ، 2024
وزیر اعظم ایکشن کے بعدایف بی آر کے افسروں اوراہلکاروں میں بے چینی پھیل گئی اور تمام دفاتر میں سینئر افسران کو او ایس ڈی بنانے اور تبادلوں پر بات ہوتی رہی،کئی اسلام آباد میں فون کر کے دوستوں سے فہرست میں نام شامل ہے یا نہیں اس بارے میں معلومات حاصل کرتے رہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے ٹیکس چوری اور اسمگلنگ میں معاونت کرنے پر 12اہم افسران کو ایڈمن پول میں ڈالنے پر تبصرہ کرتے ہوئے ایف بی آرمیں خوف و ہراس کی فضا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس آئی ایف سی میں تیار کردہ فہرست میں کئی درجن بلکہ جونیئر افسران کو شامل کر کے یہ تعداد سینکڑوں تک پہنچ گئی ہے۔
تیار رپورٹ کے مطابق فہرست میں اچھی شہرت کے افسران کی کو ، اے(A) کیٹیگری میں شامل کیا گیا اور انھیں اہم عہدوں پر تعینات کیا جائے گا جبکہ سی کیٹیگری کے افسران اور اہلکاروں کو سرپلس پول میں رکھ کر ان کے خلاف تحقیقات کی جائیں گئی جبکہ بی کیٹیگری والوں کو غیر اہم عہدوں پر رکھ کر ان کی نگرانی کی جائے گی۔
وزیر اعظم کے ایکشن پر جنگ نے ایف بی آر کے نصف درجن اہلکاروں سے رابطہ کیا تو تمام نے وزیر اعظم کا ایکشن درست سمت میں اور قابل تعریف قرار دیا۔