01 فروری ، 2013
عطاآباد …عطاآباد جھیل کااِسپل وے آج کھولا جارہا ہے۔ جس سے 30 ہزار کیوسک پانی کے اخراج کا خدشہ ہے، نشیبی علاقوں اور دریائے ہنزہ نگر کے کناروں پر آباد لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن ذرائع کے مطابق عطا آباد جھیل کے اِسپل وے کو 2 سال کے عرصے میں پانچویں بار کھولا جارہا ہے۔ 4جنوری 2010 کو وجود میں آنے والی عطاآباد جھیل کا اِسپل وے بند کر کے اُسے گہرا کرنے کا کام جاری تھا جو مکمل ہونے کے بعد آج شام کسی بھی وقت کھول دیا جائے گا۔اِس سے قبل چار مرتبہ بارودی مواد کے دھماکوں سے اِسپل وے کو کھول گیا تھا۔ جس کے نتیجے جھیل میں پانی سطح میں کافی حد تک کمی آئی تھی۔ تاہم اِس باربارودی مواد کے دھماکوں کے بجائے پہلی بار چینی حکومت کی جانب سے دی گئی جدید مشینوں کی مدد سے اِسپل وے کو کھولا جارہا ہے۔ضلع گلگت اور ضلع ہنزہ نگر کی انتظامیہ نے آج عطا آباد جھیل کا اِسپل وے کھولے جانے کے موقع پر 30 ہزار کیوسک کے پانی کے اخراج اور کسی بھی سیلابی صورتحال کے خطرے کے پیش نظر گلگت اور ہنزہ کے درمیان نشیبی علاقوں اور دریا سے ملحقہ آبادیوں کو فوری طور پر خالی کرنے کا حکم دیا تھا جس کے تحت لوگوں نے محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع کردیا ہے۔ متاثرہ لوگوں نے شکایت کی ہے کہ انتظامیہ صرف حکم دیا ہے لیکن منتقلی کے لئے کوئی تعاون نہیں کیا ہے۔ اس صورتحال میں وہ شدید سردی میں بے سروسامان کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہوں گے۔