پاکستان
01 فروری ، 2013

پاکستانیوں نے گزشتہ برس 12ارب ڈالراہل خانہ کو بھیجے

کراچی… محمد رفیق مانگٹ… برطانوی اخبار’دی میل اور گارجین ‘ لکھتا ہے کہ پاکستانی تارکین وطن نے گزشتہ برس اپنے اہل خانہ کو 12ارب ڈالر(7.6ارب پونڈ) بھیجے ۔ ترسیلات زر بھیجنے کے لحاظ سے دنیا بھر میں پاکستان 2012ء میں نویں نمبر پر رہا۔دنیابھر کے تارکین وطن کی کل تعداد 21کروڑ چالیس لاکھ ہے گزشتہ برس انہوں نے530ارب ڈالر( 335ارب پونڈ )اپنے خاندانوں کو بھیجے۔ بھارتی تارکین وطن دنیا بھر سے رقم بھیجنے میں سر فہرست ہیں گزشتہ برس بھارتیوں نے 61.8ارب ڈالر بھیجے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں تارکین وطن اپنے خاندانوں کو کل عالمی امداد سے تین گنا زیاد رقم بھیجتے ہیں۔ تارکین وطن کی طرف سے 2012میں بھیجی جانے والی کل رقم 335ارب پونڈ ایران اور ارجنٹینا کی معیشتوں سے بھی زیادہ ہے۔ 2012میں بھیجی گئے ترسیلات زرگزشتہ دس سال سے تین گنا زیادہ رہے۔ ترسیلات زر دنیا بھر کے ممالک کی طرف سے دی جانے والی امداد کے بجٹ سے تین گنا زیادہ ہے۔عالمی بنک کے اعداد وشمار کے مطابق برطانیہ میں بھارتی تارکین وطن نے 2011ء میں اپنے وطن 2.5ارب پونڈ بھیجے جب کہ برطانیہ نے مدد کی مد میں بھارت کو 280ملین ڈالر دیئے۔دنیا بھر میں تارکین وطن کی تعداد214ملین ہے جو چین،بھارت،امریکا اور انڈونیشیاء کے بعد دنیا کا پانچوان گنجان آباد ملک بن سکتا ہے عالمی ببنک کے مطابق بھیجی جانے والی رقم کئی ارب پونڈ سے زیادہ ہو سکتی ہے کیو نکہ زیادہ تر رقم بینکوں یا کمپنیوں کے ذریعے رقم منتقل نہیں کی جاتی ۔ ترسیلات زر سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے سرفہرست ممالک میں بھارت اور چین ہے ان دونوں میں سے ہر ملک تارکین وطن سے 38ارب پونڈ سالانہ حاصل کرتا ہے۔اس کے بعد فلپائن15ارب پونڈ،میکسیکو 15ارب پونڈ، نائجیریا 13ارب پونڈ، فرانس 12ارب پونڈ، مصر9ارب پونڈ، جرمنی 8.3ارب پونڈ،پاکستان 7.6ارب پونڈ اور بنگلا دیش 7.6ارب پونڈ حاصل کرتا ہے۔ تارکین وطن یہ شکایت بھی کرتے نظر آتے ہیں کہ ان کی رقم منتقلی کی20فی صد سے زائد فیس کاٹ لی جاتی ہے۔

مزید خبریں :