07 مئی ، 2024
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے صرف عدلیہ میں ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کی خبروں کو افواہ قرار دے دیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانےکا فیصلہ کسی ایک ادارے کے لیے نہیں ہوگا، عدلیہ، سول سرونٹس اور مسلح افواج سمیت سب ادارے شامل ہوں گے ۔
وزیر قانون نے کہا کہ عمر کی حد بڑھانےکا معاملہ پینشن اصلاحات سے جڑا ہے جس پر مختلف ادوار میں کام ہوتا رہا، کچھ ڈھکا چھپا نہیں۔
اس موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پینشن نظام میں اصلاحات کو ضروری قرار دیتے ہوئےکہا کہ پینشن ملکی خزانے پر بڑا بوجھ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے سے نہ صرف ریلیف ملے گا بلکہ تجربہ بھی کام آئے گا، وزیر خزانہ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ سکسٹی (60) از نیو فورٹی (40)۔