17 جنوری ، 2012
اسلام آباد … چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ جمہوریت تقریروں سے نہیں آئین وقانون کی پاسداری سے مضبوط ہوتی ہے ، حکومت کو خطرہ اپنے رویوں اور کارکردگی سے ہے، دنیا میں کہیں بھی وزیراعظم اپنے ہی اداروں کے سربراہوں کا ٹرائل نہیں کرتا۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ترامیم مسترد ہونے کے بعد ہمارے پاس واک آوٴٹ کے سوا کوئی چارہ نہ تھا، تمام اتحادی جماعتوں نے ایک ایک کرکے ہماری ترامیم کو مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے 4 بنیادی ترامیم پیش کی تھیں جس میں عوامی مسائل اٹھائے گئے تھے، ترمیم کے ذریعے حکومت کو عوام کی خدمت یاد دلانے کی کوشش کی، ہم نے حکومت کو خدا یاد دلادیا جسے وہ مان گئے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ حکومت نے عوام کے لئے پیش کی گئی قرار داد کو مسترد کردیااور ایمان اور قانون کے خلاف قرار داد تیار کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کو ڈھال بنایا، لوٹے گئے 60 ملین ڈالر بچانے کے لئے پارلیمنٹ کو استعمال کیا جارہا ہے، حکومتی قرار داد چند افراد کی نا اہلی اور جرائم کو بچانے کے لئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی اور ایم کیو ایم عوام سے وعدے کر کے خود عیاشیاں کرتے ہیں، حلف اٹھانیوالے اپنا حلف بھول گئے اور ہماری ترمیم کو مسترد کرایا ، ان کا معاملہ ان کے ووٹر جانیں۔ چوہدری نثار نے کہا کہ حکومت نے 4 سال گزار دیئے ،عوام کیلئے کچھ نہیں کیا گیا ۔