پاکستان
04 فروری ، 2013

شاہ زیب قتل کیس:گواہان نے خود شاہ رُخ کو گولی مارتے دیکھا

شاہ زیب قتل کیس:گواہان نے خود شاہ رُخ کو گولی مارتے دیکھا

اسلام آباد…ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی نے بغیر پاسپورٹ ٹکٹ حاصل کیا اور محمد علی کے پاسپورٹ نمبر پر بورڈنگ کارڈ لیا جبکہ ڈی آئی جی شاہد حیات نیبتایا کہ عینی شاہدین کے بیان کے مطابق انہوں نے شاہ رخ جتوئی کو خود شاہ زیب کو مارتے دیکھا ۔چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ شاہ رخ جتوئی ایک نہیں ، تین جگہوں سے نکلا ، کسی کو پتہ نہیں چلا،فرار میں مدد دینے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیوں نہیں کیا گیا؟ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے شاہ زیب قتل کیس کی سماعت کی ،ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق شاہ رخ جتوئی نے 27 دسمبر کو سفر کیا، اُن کے بھائی نواب علی جتوئی اور خرم بھی ہمراہ تھے ، شاہ رخ جتوئی نے سید شاہ رخ کے نام سے بورڈنگ کارڈ حاصل کیا اور محمد علی کا پاسپورٹ نمبر استعمال کیا جو صوابی کا رہنے والا ہے۔جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ پاسپورٹ کے بغیر تو ٹکٹ ہی جاری نہیں ہوتا۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ متعلقہ ٹریول ایجنٹ نے بتایا ہے کہ ٹکٹ جلد بازی میں بغیر پاسپورٹ جاری کیا گیا، ایئرپورٹ پر نارمل طریقہ کار سے ہٹ کر انٹری ہوئی، یہ انٹری وی آئی پی پروٹوکول کے لیے ہوتی ہے، روانگی کے وقت شاہ رخ کی تصویر بھی سی سی ٹی وی فوٹیج میں نہیں آئی۔ جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ جس کاوٴنٹر سے شاہ رخ کو سہولت فراہم کی گئی کیا اس کی نشاندہی ہو گئی ہے ؟ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ متعلقہ کاوٴنٹر پر بیٹھے اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 25 دسمبر کو شاہ رخ کی آسٹریلیا روانگی سے متعلق ان کے والد کا بیان غلط ہے ، جنہوں نے کیس کو خراب کرنے کے لیے ایسا کیا۔ڈی آئی جی شاہد حیات نے کہا کہ عینی شاہدین کے بیان کے مطابق انہوں نے شاہ رخ جتوئی کو خود شاہ زیب کو مارتے دیکھا ، آلہ قتل بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ کیس کی مزید سماعت 13 فروری کو کی جائے گی۔

مزید خبریں :