31 مئی ، 2024
تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے پارٹی کے بانی عمران خان کے خلاف سوشل میڈیا پوسٹ پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقات مستردکردیں۔
کور کمیٹی اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پوسٹ کی بنیاد پرکسی بھی ممکنہ نئے مقدمے کا اندراج بلاجواز ہوگا۔
کور کمیٹی نے ایف آئی اے نوٹس سے متعلق تفصیلی قانونی حکمتِ عملی کی تیاری قانوی ٹیم کے سپرد کردی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں حمودالرحمان کمیشن رپورٹ سے متعلق مختصر دستاویزی فلم کے سوشل میڈیا پر اجرا کا جائزہ لیا گیا جبکہ کورکمیٹی نے حمود الرحمان کمیشن رپورٹ فوری منظرِعام پرلانے کا مطالبہ کیا۔
کور کمیٹی کا کہنا تھاکہ مشرقی پاکستان کا سقوط ہماری قومی تاریخ کا المناک ترین سانحہ ہے، سانحہ مشرقی پاکستان کے اسباب ومحرکات ہرلحاظ سے سیاسی ہیں، حکومتِ پاکستان کے مقررکردہ حمودالرحمان کمیشن نے اپنی رپورٹ میں تفصیل سے ان عوامل کا ذکرکیا ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہےکہ 9 مئی واقعات کےذمہ داروں کےخلاف قانونی کارروائی کےنکتےکی اصولاً تائیدکرتے ہیں، عمران خان نے سپریم کورٹ میں 9 مئی کوپیش آنے والے پُرتشدد واقعات کی مذمت کی۔
کور کمیٹی کے مطابق بانی چیئرمین کی گرفتاری سمیت 9 مئی کی سی سی ٹی وی ویڈیوز کہاں ہیں؟
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے آفیشل اکاؤنٹ سے سقوط ڈھاکا سے متعلق ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی۔
سیاسی رہنماؤں کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو کا معاملہ اٹھایا گیا تو پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے وضاحتیں دینے کا سلسلہ جاری ہے۔
پروپیگنڈا ویڈیو پر وفاقی تحقیقاتی ادارے( ایف آئی اے) کے سائبر ونگ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا اورگزشتہ روز ایف آئی اے ٹیم معاملے کی تحقیقات کیلئے اڈیالہ جیل پہنچی تاہم عمران خان نے ایف آئی اے ٹیم کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر ویڈیو پر جواب دینے سے انکار کر دیا۔
بانی پی ٹی آئی اے نے ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم سے کہا تھا کہ وہ اپنے وکلا کے بغیر شامل تفتیش نہیں ہوں گے۔