05 فروری ، 2013
چیکرز…پاک افغان صدورنے افغانستان میں امن عمل کے حصول کیلئے آئندہ چھ ماہ میں تمام ضروری اقدامات کرنے اورطالبان اورامن کونسل کے درمیان مذاکرات کیلئے قطر میں رابطہ دفتر کھولنے پراتفاق کیاہے۔ پاکستان، افغانستان اوربرطانیہ کا سربراہی اجلاس برطانوی شہرچیکرز میں ہوا، تینوں ممالک کے رہنماوٴں نے امن عمل تیز کرنے پر زور دیا۔سہ فریقی اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر زرداری کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل کی پاکستان حمایت کرتا ہے اورامن عمل میں مدد کرناچاہتاہے۔ افغان صدرکرزئی نے امیدظاہرکی کہ مستقبل میں پاکستان کے ساتھ قریبی برادرانہ اوراچھے پڑوسیوں جیسے تعلقات ہوں گے۔ اس سے قبل اجلاس کے اعلامیہ میں کہاگیا کہ تینوں رہنماوٴں نے افغان امن عمل کے حصول کے لیے آئندہ چھ ماہ میں تمام ضروری اقدامات کرنے اور طالبان اور امن کونسل کے درمیان مذاکرات کیلئے دوحہ میں رابطہ دفترکھولنے پر اتفاق کیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستان کی جانب سے درجنوں طالبان قیدیوں کی رہائی کے اقدام کوسراہاگیا اور پاکستانی حراست میں طالبان قیدیوں کی رہائی کیلئے مضبوط رابطوں اورانتظامات پربھی اتفاق ہوا۔ غیرملکی نشریاتی ادارے کوانٹرویومیں افغان صدرحامدکرزئی نے کہاکہ پاکستان کے تعاون سے طالبان سے مذاکرات جاری ہیں، تاہم ابھی اس کے مثبت نتائج آنے شروع نہیں ہوئے جبکہ غیرملکی افواج کے جانے کے بعد طالبان سے مذاکرات ایک پیچیدہ عمل ہوں گے، ان مذاکرات میں پاکستان، امریکا، پڑوسی ملک اور خطے میں موجود قوتیں شامل ہوں گی۔ تجزیہ کار کہتے ہیں کہ سہ فریقی اجلاس میں امریکا اورطالبان نے شرکت نہیں کی جبکہ مزاحمت پسند تاحال کابل سے مذاکرات کورد کررہے ہیں، ایسی صورت میں افغانستان میں مفاہمتی عمل پر پاکستان، افغانستان اوربرطانوی رہنماوٴں کا عزم یکطرفہ ثابت نہ ہو۔