21 جون ، 2024
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سابق صدر لنڈی کوتل پریس کلب خلیل جبران کے قتل کا جان کر دھچکا لگا۔
خلیل جبران نے کمیشن کے ساتھ بڑا کام کیا ، ان کو اپنے کام کی وجہ سے قتل کی دھمکیاں ملی تھیں، خلیل جبران کوان کے گھر کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔
ہیومن رائٹس کمیشن نے مطالبہ کیا کہ خلیل جبران کے قتل کی فوری اور بھرپور تحقیقات کی جائیں اور ان کے قتل میں ملوث افراد کا احتساب کیا جائے۔
اپنے بیان میں ہیومن رائٹس کمیشن کا کہنا تھا کہ پریس کو زندگی کے خطرات سے آزاد ہوکر کام کرنے کے مواقع دیے جائیں۔
واضح رہے کہ دو روز قبل لنڈی کوتل پریس کلب کے سابق صدر خلیل جبران کو ان کے گھر کے باہر نامعلوم مسلح افراد نے گاڑی سے اتار کر قتل کردیا تھا۔ واقعے میں ان کے ہمراہ موجود ایک ساتھی زخمی بھی ہو گیا تھا۔