28 ستمبر ، 2024
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت مولانا فضل الرحمان کو چھوڑ کر آئینی ترمیم کیلئے ارکان پورے کر بھی لے تو یہ درست نہ ہوگا۔
جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت قانون میں جو ترامیم کرنے جا رہی ہے اس میں مولانا کو ضرور آن بورڈ لینا چاہیے۔
رانا ثنا اللہ کا تفصیلی انٹرویو جیونیوز کے پروگرام جرگہ میں آج رات 10 بجے نشر ہوگا۔
واضح رہے کہ آج شب ہی پاکستان پیپلز پارٹی کا وفد جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ سے ملاقات کیلئے ان رہائش گاہ پہنچا تھا، پی پی پی وفد نے ملاقات میں مولانا فضل الرحمان کو اپنی ترامیم لانے کی تجویز دی تھی۔
اس سے پہلے دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کا وفد بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے پہنچا تھا، ملاقات میں مجوزہ آئینی ترمیم کے مسودے، پارلیمان میں اشتراک اور پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس پر مشاورت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں دونوں جماعتوں نے مشترکہ طور پر آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا۔
جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ابھی تک آئینی ترمیم کا ڈرافٹ تیار نہیں ہوا، ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، اگر معاشرے کیلئے بہتر قانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں۔