پاکستان
08 فروری ، 2013

دور اندیشی میں پاکستانی سب سے آخر میں جب کہ جرمن سرفہرست

 دور اندیشی میں پاکستانی سب سے آخر میں جب کہ جرمن سرفہرست

کراچی…محمد رفیق مانگٹ… جرمن قوم دنیا میں دور اندیشی اور مستقبل بینی میں سرفہرست جب کہ پاکستانی قوم سب سے آخر پر ہے ، بھارتی قوم 31نمبر پر ہے ۔برطانوی اخبار ’دی میل‘نے نئی تحقیق کے حوالے سے کہا ہے کہ جرمنی کے لوگ دنیا میں سب سے زیادہ ذہین اور مستقبل کے متعلق جاننے کے خواہش مند ہیں۔ محققین نے برطانوی لوگوں کو دنیا میں چوتھے درجے پر لا کھڑا کر دیا۔ برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور امریکا کے سائنسدانوں نے گوگل سرچ اور قومی اور اقتصادی ترقی کی بنیاد ایک مشترکا ڈیٹا تشکیل دیا ۔ محققین انٹرنیٹ پر صارفین کے بھاری بھرمواد کا جائزہ لینے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ صارفین کی آن لائن تلاش کردہ معلومات اور حقیقی دنیا کے واقعات میں بہت گہرا تعلق ہے۔انہوں نے گوگل سرچ پر 45 ارب سوالات کاتجزیہ کیا اور وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ کسی ملک کی فی کس جی ڈی پی اور مستقبل کے متعلق سوچنے کے رجحان میں ایک گہرا تعلق ہے ۔ٹیم نے رواں برس گوگل ٹرینڈ پر 45ممالک کا ڈیٹا حاصل کیا اور جائزے کے بعد پتہ چلا کہ جرمن سب سے زیادہ مستقبل پر نظر رکھنے والی قوم ہے گزشتہ برس سرفہرست برطانوی قوم تھی۔ محققین ٹیم کے سربراہ برطانیہ کے واروک بزنس اسکول کے پروفیسر ٹوبیاس پریز کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ایسے ممالک میں گوگل صارفین کے مستقبل کے متعلقسوالات تھے جن کی فی کس جی ڈی پی زیادہ تھی۔ایسا دکھائی دیتا ہے کہ کسی ملک کی معاشی کامیابی اور اس کے شہریوں میں آن لائن معلومات جاننے کا رویے میں بہت زیادہ تعلق ہے۔ٹیم نے گزشتہ برس بھی اپنی تحقیق کے اعدادوشمار پیش کیے تھے۔گزشتہ برس برطانوی اس لیے سرفہرست رہے کہ وہ لندن اولمپکس اور پیرالمپکس کے متعلق جاننے کے متلاشی تھے۔ جرمن قوم نے رواں برس انتخابات پر نظر رکھی۔اس فہرست میں دوسرے پر سوئٹزرلینڈ،تیسرے پرجاپان ہے۔پہلے دس میں برطانیہ،فرانس،آسٹریلیا،آسٹریا،ہالینڈ،برازیل اور بیلجیئم ہیں اس فہرست میں بھارت31ویں اور پاکستان سب سے آخر میں45ویں نمبر پر ہے۔ رپورٹ میں گوگل پر نسلیجانبداری کا الزام عائد کیا گیا ہے ہاوررڈ یونی ورسٹی پروفیسر کا کہنا ہے کہ اشتہارات کا موازنہ کرنے بعد پتہ چلتا ہے کہ جب کسی سیاہ فام نام کو تلاش کیا جاتا ہے تو سفید فام کی نسبت اس نام کے ساتھ گوگل 25فی صدایسے اشتہارات دکھاتا ہے جن میں جرائم کی عکاسی ہوتی ہے۔اس سے سوال پیدا ہوتا ہے کہ گوگل نسلی تعصب کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔تاہم گوگل نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے نسلی طور پر غیر جانبدار ہونے کا دفاع کیا۔

مزید خبریں :