03 جولائی ، 2024
سنگاپور میں جاپانی ہیئر ڈریسر پر ریپ کا جرم ثابت ہونے پر قید اور بید سے مارنے کی سزا سنادی گئی ہے۔
38 سالہ جاپانی ہیئر ڈریسر پر 2019 میں یونیورسٹی کی طالبہ کے ریپ کا جرم ثابت ہونے پر 17 سال قید کی سزا کے ساتھ 20 مرتبہ بید سے مارنے کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق مجرم نے ایک 20 سالہ یونیورسٹی طالبہ کو اپنے فلیٹ پر لے جاکر اس کا ریپ کیا اور ریپ کی ویڈیو بناکر اپنے دوست کو بھیجی۔
سنگاپور میں بید سے مارنے کی متنازع جسمانی سزا توڑ پھوڑ کرنے، چوری اور منشیات فروشی کے جرائم میں دی جاتی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ سزا کئی پرتشدد جرائم کو روکنے کا باعث ہوتی ہے تاہم انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس کے واضح ثبوت موجود نہیں ہیں۔
سنگاپور میں بید سے مارنے کی سزا کو پہلی مرتبہ عالمی توجہ 1994 میں ملی جب ایک 19 سالہ امریکی شہری کو توڑ پھوڑ کرنے کے جرم 6 مرتبہ بید سے مارنے کی سزا سنائی گئی تھی۔