03 جولائی ، 2024
وزرات خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج کے لیے تمام شرائط پوری کر چکا ہے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ اور توانائی علی پرویز ملک نے غیر ملکی خبرایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تین چار ہفتوں میں آئی ایم ایف بیل آؤٹ کا عمل مکمل ہوجائے گا۔
علی پرویز ملک نے کہا کہ میرے خیال میں بیل آؤٹ پیکج 6 ارب ڈالر سے زیادہ کا ہوگا، اس سلسلے میں بنیادی حیثیت آئی ایم ایف کی توثیق کی ہے۔
وزیرمملکت برائے خزانہ توانائی علی پرویز نے مزید کہا کہ اب کوئی بڑے مسئلے باقی نہیں رہ گئے، بجٹ سمیت تمام بڑے اقدامات پیشگی کیے جا چکے ہیں، بلاشبہ بجٹ اصلاحات معیشت پر بوجھ ہیں لیکن آئی ایم ایف پروگرام استحکام سے متعلق ہے۔
اس سے قبل جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ کوئی شک نہیں یہ مشکل بجٹ تھا، ہمیں عوام کی تکلیف کا احساس ہے مگر حکومت کےلیے بھی یہ آسان فیصلہ نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ آئی ایم ایف کی شراکت داری کے ساتھ بنانا تھا، ہمیں ان کے ساڑھے 3 ہزار ارب روپے کے ٹیکس کے مطالبے کو پورا کرنا پڑا، اگلے 3 سے 4 سال میں 100 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی ضرورت ہے۔ْ