Time 06 جولائی ، 2024
دلچسپ و عجیب

کام کا دباؤ: جنوبی کوریا میں روبوٹ کی خودکشی کا عجیب و غریب دعویٰ

کام کا دباؤ: جنوبی کوریا میں روبوٹ کی خودکشی کا عجیب  و غریب دعویٰ
جنوبی کوریا میں سرکاری ملازم کے طورپر کام کرنے والا روبوٹ ساڑھے 6 فٹ کی سیڑھیوں کے نیچے پایاگیا ہے/ فائل فوٹو

آپ سوچتے ہوں گے کہ کام کا دباؤ صرف انسانوں کو ہی متاثر کرسکتا ہے لیکن ایسا نہیں ہے کیوں کہ جنوبی کوریا سے ایک دلچسپ خبر سامنے آئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ ایک روبوٹ نے کام کے دباؤ میں آکر خودکشی کرلی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا میں سرکاری ملازم کے طورپر کام کرنے والا روبوٹ ساڑھے 6 فٹ  کی سیڑھیوں کے نیچے پایاگیا ہے جس سے متعلق قیاس کیا جارہا ہے کہ یہ جنوبی کوریا میں پہلی ’روبوٹ خودکشی‘ ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ زیر غور روبوٹ کے گرکر ناکارہ ہونے کی وجہ تکنیکی خرابیاں ہیں۔

ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ’ روبوٹ سپروائزر ‘  جنوبی کوریا کی گومی سٹی کونسل کا ایک محنتی ملازم تھا جو روزانہ صبح 9 بجے سے شام 6 بجے تک کام کرتا تھا، روبوٹ کا کام ڈاکومنٹس کی ڈیلیوری، رہائشیوں تک معلومات کی فراہمی تھا۔

روبوٹ نے خودکشی کیوں ؟

ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق روبوٹ پر کام کا دباؤ زیادہ تھا، روبوٹ کی خودکشی سے متعلق مقامی افراد کا کہنا ہے کہ روبوٹ نے  گرنے سے پہلے  کافی دیر تک اسی جگہ چکر لگائے اور پھر نیچے کود گیا تاہم روبوٹ کے گرنے کی وجوہات کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

 رپورٹ میں حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ  روبوٹ سپروائزر نے  نامعلوم وجوہات کی بنا پر خود کو سیڑھیوں سے نیچے گرالیا، کونسل کی عمارت کی پہلی اور دوسری منزل کے درمیان سیڑھیوں کے نیچے روبوٹ کے پرزے بکھرے ہوئے پائے گئے، ان ٹکڑوں کو خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے اکٹھا کیا ہے اور کمپنی ان کا تجزیہ کرے گی۔ 

واضح رہے کہ 'روبوٹ سپروائزر' کا تقرر اگست 2023 میں کیا گیا تھا اور جنوبی کوریا میں  یہ پہلا روبوٹ تھا جسے بطور افسر تعینات کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :