22 جولائی ، 2024
بھارتی سپریم کورٹ نے اترپردیش اور اتراکھنڈ میں ہندو یاترا کےدوران دکانوں کے باہر دکانداروں کی شناخت لکھ کر لگانے کا پولیس کا حکم منسوخ کردیا۔
عدالت کا جاری کردہ حکم میں کہنا تھا کہ کھانے پینے کی دکانوں پر صرف کھانے پینے کی اشیا کی اقسام لکھی جائیں، دکاندار کا نام لکھنا ضروری نہیں۔
عدالت نے کہا کہ اس طرح کے حکم کی کوئی قانونی بنیاد نہیں، اس سے ملک کے سیکولر کردار کو نقصان پہنچتا ہے۔
درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ پولیس کارروائی کر رہی ہے، اقلیتوں اور دلتوں کو الگ تھلگ کیا جا رہا ہے اور لوگوں کا ذریعہ معاش متاثر کیا جا رہا ہے۔
سرکاری سرپرستی میں پولیس کے احکامات کو بھارتی اپوزیشن نے بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایاتھا، اپوزیشن جماعت سماج وادی پارٹی کا کہنا تھا کہ ایسے احکامات سماجی جرم ہیں اور امن کی فضا خراب کرنے کا سبب ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر مظفر نگر کی پولیس نے ٹھیلوں اور ریسٹورنٹ مالکان کو اپنا نام واضح طور پر لکھنےکی انوکھی ہدایت کی تھی۔
بھارتی صحافی راجدیپ سر دیسائی کا کہنا ہے کہ یہ اقدام مسلمانوں سے کھانے پینےکی چیزوں کی خریداری روکنےکے لیےکیا گیا ہے۔