12 فروری ، 2013
اسلام آباد…قائد ملت جعفریہ آ غا سید حامد علی شاہ موسوی نے دمشق شام میں دہشت گردو ں کے حملے میں حضرت سکینہ سلام اللہ علیھاکے مزار مبارک کے گنبد ومینارکی شہادت کی پر زور مذمت کرتے ہوئے اس المناک سانحے پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے ۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شہیدہ زنداں حضرت سکینہ کے مزار قدسیہ پر مارٹر گولوں سے دہشت گردوں کا حملہ درحقیقت رسول و آل رسول پر حملہ ہے ۔سامرہ میں امامین العسکریین کے روضہ ہائے اقدس کو زمین بوس کیا ،بغداد میں شیخ عبد القادر جیلانی وامام ابو حنیفہ کے مزارات کی بیحرمتی کی ،پاکستان میں عبداللہ شاہ غازی ،حضرت داتا گنج بخش، بری امام ،سخی سرور ،رحمن بابا اور کشمیر میں درگاہ حضرت بلکی بیحرمتی کی ۔انہوں نے کہا کہ یہ اسلام دشمن قوتیں مسلمانوں کے لبادہ میں اسلام کا نام استعمال کر کے مشاہیر اسلام کے آثار قدسیہ کو مٹا کر عالم اسلام کو زک پہنچانے کے استعماری ایجنڈے کی تکمیل کرنا چاہتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ قبل ازیں قرآن پاک کی بیحرمتی کی گئی رسول اکرم کے توہین آمیز خاکے اور شان رسالت میں گستاخی پر مبنی فلم بنائی گئی تاکہ ملت اسلامیہ کے جذبات ابھار کر اور انہیں طیش دلا کر ٹارگٹ کیا جائے اور مسلم ممالک میں مداخلت کا جواز پیدا کیا جائے ۔آقای موسوی نے کہا کہ مزار حضرت سکینہ پر ہونے والی دہشت گردی کے خلاف عالم اسلام سراپا احتجاج بن جائے اور اس شیطانی حرکت کے خلاف مساجدمیں مذمتی قراردادیں منظورکی جائیں،انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیاکہ وہ اس ظلم وزیادتی کا فوری طور پر سخت ایکشن لے اورشام میں دہشت گردی کاسلسلہ بندکروائے جوبڑی طاقتوں کاکیادھراہے ،اگراسے نہ روکاگیاتودیگرمقدس مقامات بھی اس کی زدہ میں آسکتے ہیں۔