16 اگست ، 2024
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پاور اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے خاتون کے لباس پر اعتراض اٹھادیا۔
چیئرمین کمیٹی محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پاور کا اجلاس ہوا جس دوران رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے خاتون کے لباس پر اعتراض اٹھایا ۔
اقبال آفریدی نے کہا کہ ’چیئرمین صاحب! خاتون کا لباس ٹھیک نہیں ہے، قومی اسمبلی کمیٹی میں آنے کے لیے لباس کا کوئی ایس او پی ہونا چاہیے‘۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اقبال آفریدی نے کہا کہ اگر ایک مہذب معاشرے میں اسی طرح کے لوگ آئیں گے تو بچے کیا کہیں گے؟ یہاں ایک خاتون رکن اسمبلی بھی بیٹھی تھیں، آپ نے ان کا لباس بھی دیکھا، یہاں ایسے ڈراموں کے سین نہیں ہوتے جسے معاشرہ دیکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جو خاتون آئی تھیں، اس سے سسٹم، معاشرہ یانظام خراب ہونے کا اندیشہ ہے، میں کسی کے بارے میں بات تو نہیں کرتا لیکن لباس ٹھیک نہیں تھا۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی پاور محمد ادریس کی میڈیا سے گفتگو
بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین قائمہ کمیٹی پاور محمد ادریس کا کہناتھاکہ خاتون کے لباس پر احتجاج کرنا مناسب نہیں ہے، ممبر کمیٹی نے جو کیا وہ غلط فہمی کی وجہ سےکیا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے گھروں میں ایسا نہیں کہ کوئی بدتمیزی کرے یا ایسی بات کرے، اگر ایسا کچھ ہو بھی گیا ہے تو میں معذرت کرتا ہوں۔
دوسری جانب سندھ حکومت کے ترجمان ارسلان اسلام شیخ نے معاملے پر ردعمل دیتے ہویئے کہا ہے کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کو مکمل آزادی حاصل ہے، خاتون کے لباس میں ایسا کچھ نہیں جس پر اعتراض کیا جائے۔
ان کا کہنا تھاکہ اقبال آفریدی کا اعتراض سمجھ سے باہر ہے، اقبال آفریدی اپنی نگاہوں کا خیال رکھیں۔
انہوں نے مطالبہ کیاکہ اقبال آفریدی اپنے عمل پر خاتون سے معذرت کریں۔