Time 27 اگست ، 2024
پاکستان

جیو کے رپورٹر کو کیوں روکا گیا؟ وہ متوازن اور مصدقہ رپورٹنگ کرتے ہیں: عمران خان کا جج سے مکالمہ

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے جیو نیوز کے رپورٹر شبیر ڈار اور پبلک نیوز  کے عثمان مغل کو جیل ٹرائل کی کوریج سے روکنے پر احتجاج کیا اور سماعت روکنے کا مطالبہ کیا۔

گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی۔

سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈریفرنس کے دوران احتجاج کیا۔ 

بانی پی ٹی آئی صحافیوں سےگفتگوکرنے آئے تو صحافیوں نے بتایا 2 رپورٹرز کو روکا گیا ہے تو انہوں نے پوچھا کن رپورٹرز کو روکا گیا؟ اس پر صحافی نے بتایا دو نیوز چینلز کے رپورٹرز کو جیل انتظامیہ نے روکا۔

بانی پی ٹی آئی نے عدالت کے جج ناصر جاوید رانا سے مکالمہ کیا اور کہا کہ جیو نیوز کے رپورٹر شبیر ڈار اور پبلک نیوز کے عثمان مغل کو کیوں روکا گیا؟ جب تک ان رپورٹر کوکوریج کی اجازت نہیں ملتی سماعت نہیں چلے گی، دونوں رپورٹرز متوازن اور مصدقہ رپورٹنگ کرتے ہیں۔

ان کا کہناتھاکہ صحافیوں کو کوریج سے روکنے سے اوپن ٹرائل کے تقاضے پورے نہیں ہوتے۔

احتساب عدالت کے جج ناصرجاوید رانا نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالا جیل کو ہدایات جاری کردیں اور حکم دیا کہ جن رپورٹرز کو باہر روکا گیا انہیں اندر آنے کی اجازت دی جائے۔

جیل انتظامیہ نے عدالت کو بتایا باہر اطلاع کردی ہے باہر کوئی رپورٹر موجود نہیں۔ کمرہ عدالت میں موجود جی این این کے رپورٹر فیض احمد نے عدالت کو بتایا جیل انتظامیہ جھوٹ بول رہی ہے۔

کمرہ عدالت میں موجود جی این این کے رپورٹر فیض احمد نےکوریج میں رکاوٹوں سے متعلق تحریری درخواست عدالت میں جمع کرائی۔ اس پر  عدالت نے جیل انتظامیہ کو صحافیوں کی شکایات دور کرنے کا حکم دیا۔


مزید خبریں :