31 اگست ، 2024
اگر آپ کے پاس برطانیہ کا ڈرائیونگ لائسنس موجود ہے تو یہ ضروری نہیں کہ آپ اسے کسی بھی ملک میں استعمال کر سکتے ہیں اور وہ قابل قبول بھی ہو۔
کسی بھی ملک کا ڈرائیونگ لائسنس رکھنے کے باوجود بھی آپ کو بیرون ملک گاڑی چلانے کیلئے انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ کی ضرورت ہوگی جسے آئی ڈی پی کہا جاتا ہے۔
اگر آپ برطانیہ یا کسی بھی ملک کی شہریت رکھتے ہیں اور کچھ وقت کیلئے پاکستان آتے ہیں تو آپ کو اپنے ڈرائیونگ لائسنس کے ساتھ انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ بنوانا پڑے گا جس کے بغیرگاڑی چلانا قانوناً جرم ہے۔
جیو ڈیجیٹل نے ڈی آئی جی لائسنسنگ اینڈ ٹریفک سندھ اقبال دارا سے انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ کے بارے میں گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ ’ہم 1968 میں ہونے والے ویانہ کنونشن کے مطابق ہی بیرون ملک سے آنے والے شہریوں کو پاکستان میں ڈرائیونگ کیلئے قانونی تحفظ فراہم کرتے ہیں، یہ معاہدہ پیرس میں کیا گیا تھا جس کے مطابق مختلف ممالک کی شہریت رکھنے والے افراد قانونی طور پر دوسرے ممالک میں گاڑی چلانے کے اہل ہوتے ہیں، مختلف ممالک کے ساتھ پاکستان نے بھی اس معاہدے پر دستخط کیے تھے‘۔
ان کا کہناتھاکہ ’اگر پاکستانیوں کے پاس آئی ڈی پی لائسنس ہو تو ایک سال تک وہ کسی بھی ملک میں گاڑی چلانے کے اہل ہوں گے البتہ اس کے ساتھ ڈارئیونگ لائسنس کا ہونا بھی ضروری ہے‘۔
اقبال دارا نے مزید کہا کہ ’وہ شہری جنہیں برطانوی حکومت نے آئی ڈی پی جاری کیا ہوا ہے، پاکستان میں ڈرائیو کرسکتے ہیں البتہ اس کے ساتھ ڈرائیونگ لائسنس کا ہونا بھی ضروری ہے، سندھ میں اس وقت آئی ڈی پی لائسنس بنوانے کی فیس 1100 روپے ہے، ڈرائیونگ لائسنس کی بھی سب سے کم فیس ہونے کے باوجود ہم سندھ کی 11 برانچوں میں ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والے شہریوں کا فقدان دیکھ رہے ہیں‘۔
اقبال دارا کے مطابق بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانی دوسرے ممالک کے قانون کے خوف سے آئی ڈی پی تو بنواتے ہیں لیکن اپنے ملک میں رہتے ہوئے کم فیس کے باوجود ڈرائیونگ لائسنس تک بنوانے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے جس کی بڑی وجہ معلومات کا فقدان ہے۔
اقبال دارا نے بتایاکہ پاکستانی شہری جو ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی چلاتے ہیں حادثہ پیش آنے کی صورت میں ان پر قتل کا پرچہ ہوسکتا ہے۔
آئی ڈی پی یعنی انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ ایک ایسی دستاویز ہے جو کسی شخص کو اس کے اپنے ملک کے ڈرائیونگ لائسنس کے ساتھ بیرون ملک گاڑی چلانے کی اجازت دیتا ہے۔
یہ آپ کے ملکی ڈرائیونگ لائسنس کا متبادل نہیں بلکہ اس کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے یعنی آئی ڈی پی کیلئے آپ کے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہونا ضروری ہے۔
آئی ڈی پیز کا مقصد مختلف ممالک میں سفر کرنے والے افراد کو قانونی تحفظ فراہم کرنا ہے۔
1926 میں پیرس میں پہلی بار موٹر ٹریفک کنونشن کے تحت پہلا انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ متعارف کرایا گیا تھا جبکہ 1949 میں جنیوا اور 1968 میں ویانا کنونشن کے تحت مزید دو اقسام کے آئی ڈی پیز متعارف کرائے گئے تھے۔
بہت سے ممالک میں 1949 اور 1968 کا انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ قبول کیا جاتا ہے۔
برطانوی حکومت کی آفیشل ویب سائٹ پر بیرون ملک سفر کی تفصیلات میں ملکوں کی فہرست کے ساتھ وہاں قابل قبول آئی ڈی پیز درج ہیں جن سے مسافر اپنے ملک میں رائج آئی ڈی پی کا پتہ لگا سکتے ہیں۔
برطانوی حکومت کی آفیشل ویب سائٹ پر دی گئی تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 1968 کا انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ قابل قبول ہے۔