09 ستمبر ، 2024
کلکتہ ڈاکٹر زیادتی کیس میں ملزم تک پہنچے کے لیے تحقیقاتی مراحل سے گزرنے کی رپورٹ سامنے آگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پہلے کلکتہ پولیس اور اب تحقیقاتی ادارے سی بی آئی نے اس بات کی تصدیق کی کہ کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر سے ہونے والے زیادتی کے واقعے میں صرف ایک ملزم سنجے رائے ہی ملوث تھا۔
بھارتی میڈیا کا اب بتانا ہےکہ زیادتی کیس سی بی آئی منتقل ہونے کے بعد حکام نے 100 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ اور تحقیقات کیں جب کہ 12 سے زائد پولی گرافی ٹیسٹ (جھوٹ پکڑنے کا ٹیسٹ) بھی کیے گئے مگر تمام تحقیقات کے بعد بھی واقعے میں صرف ملزم سنجے کمار کے ملوث ہونے کے ہی شواہد پائے گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 33 سال ملزم سنجے رائے وہ پہلا شخص تھا جو واقعے کے بعد اسپتال سے ملنے والی سی سی ٹی وی میں نظر آیا، اس کے بلیو ٹوتھ اور ائیرفون بھی خاتون ڈاکٹر کی لاش کے قریب سے ملے تھے جس کے بعد ملزم کو ٹریس کیا گیا۔
یاد رہے کہ 9 اگست کو کلکتہ کے آر جی کار اسپتال سے وابستہ ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔
31 سالہ لیڈی ڈاکٹر کی لاش کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے کمرے سے ملی تھی اور پوسٹ مارٹم میں خاتون ڈاکٹر سے زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی جب کہ واقعے کے بعد کلکتہ سمیت مختلف شہروں میں ڈاکٹرز نے شدید احتجاج کیا تھا۔