12 ستمبر ، 2024
اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے سینیٹر فیصل واوڈا کے خلاف توہین عدالت کیس میں تمام ٹی وی چینلز کی جانب سے غیر مشروط معافی منظور کر لی۔
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسی کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے فیصل واوڈا کے خلاف توہینِ عدالت کیس کی سماعت کی، 4 رکنی بینچ میں جسٹس عرفان سعادت، جسٹس نعیم اختر اور جسٹس شاہدبلال تھے۔
دوران سماعت تمام ٹی وی چینلز کی جانب سے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے معافی نامہ نشر کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔
پاکستان براڈکاسٹر ایسوایشن ( پی بی اے) نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کروائی کہ ٹی وی چینلز خود احتسابی کا عمل بھی بہتر بنائیں گے۔
سماعت کے دوران وکیل فیصل صدیقی نے مؤقف اپنایا کہ پریس کانفرنس میں کی گئی توہین آمیزباتیں بھی دوبارہ نشر نہیں ہونی چاہیے تھیں، روزانہ کا مکینزم بھی یقینی بنایا جائے گا۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے تمام چینلز کی غیر مشروط معافی کو منظور کرلیا اور میڈیا چینلز کےخلاف توہینِ عدالت کی کارروائی بھی ختم کر دی۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے الیکٹرانک میڈیا چینلز کو جاری کردہ توہینِ عدالت کےشوکاز نوٹسز واپس لے لیے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے سینیٹر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو عدلیہ مخالف بیان دینے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا جس کے بعد دونوں نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی تھی۔