16 ستمبر ، 2024
سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترامیم کوکالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کردی گئی۔
درخواست عابد زبیری، شفقت محمود، شہاب سرکی، اشتیاق احمد خان، منیرکاکڑ اور دیگر کی جانب سے دائر کی گئی۔
درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، قومی اسمبلی، سینیٹ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کو غیر آئینی قرار دیا جائے، مجوزہ آئینی ترامیم کو اختیارات کی تقسیم اورعدلیہ کی آزادی کیخلاف قرار دیا جائے اور وفاقی حکومت کو آئینی ترامیم سے روکا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کے بل کو پیش کرنے کے عمل کو بھی روکا جائے، پارلیمنٹ اگر آئینی ترامیم کرلے تو صدرمملکت کو دستخط کرنے سے روکا جائے اور مجوزہ آئینی ترامیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدلیہ کی آزادی، اختیارات اور عدالتی امور کو مقدس قرار دیا جائے، پارلیمنٹ عدلیہ کے اختیار کو واپس یا عدالتی اختیارات میں ٹمپرنگ نہیں کرسکتی۔
خیال رہے کہ وفاقی کابینہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مجوزہ ترمیم پیش ہی نہیں کی جا سکی ہے۔