28 فروری ، 2012
کراچی…اسٹیٹ بینک کے گورنر یاسین انور نے کہا ہے کہ وہ کمرشل بینکوں سے حکومت کے قرضوں کے حصول کا سلسلہ کل سے ہی روک سکتے ہیں لیکن اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اسلام آباد میں سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ میں بیان دیتے ہوئے یاسین انور نے کہاکہ بینکوں سے اگر حکومت کے قرضے روکے گئے تو سرمائے کی منڈی کو یہ پیغام جائے گا کہ بینک حکومت پر اعتماد نہیں کرتے۔ ان کا کہنا تھاکہ بینکوں سے حکومتی قرضوں کا مسلسل حصول پریشان کن ہے اور صنعتوں کے لیے قرض کا حصہ محدود ہے جو اقتصادی ترقی کے فروغ میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی کی شرح بڑھانے کے لیے مسائل کا حل صرف سرمایہ، سرمایہ اور سرمایہ ہے۔گور نر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ سرمایہ کاری کے لیے طویل المدت پیپر نہیں اور سرمائے کا حصول بڑھانے کے لیے اس کی منتقلی کو رجسٹرڈ کرنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں رہائش کے لیے قرضے سرمائے کا صرف ایک فی صد ہیں جبکہ ترقیاتی ملکوں میں یہ شرح 70 سے 80 فی صد ہے۔