Time 24 ستمبر ، 2024
پاکستان

’آئینی عدالت کا قیام عدالتی نظام کی مضبوطی کا باعث بنے گا‘، وکلا فورم کا آئینی ترمیم کا خیرمقدم

’آئینی عدالت کا قیام عدالتی نظام کی مضبوطی کا باعث بنے گا‘، وکلا فورم کا آئینی ترمیم کا خیرمقدم
فوٹو: ڈیلی بلوچستان ایکسپریس

پاکستان یوتھ لائرز فورم فار جوڈیشل ریفارم کی صدر فاطمہ نذر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم عدالتی نظام میں بہتری کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

دیگر خواتین وکلا کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے جس کا احترام کرتے ہیں، آئینی عدالتوں کے قیام کا مجوزہ فیصلہ عدالتی نظام کی مضبوطی کا باعث بنے گا جس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

فاطمہ نذر نے کہا کہ دنیا کے 70 ممالک میں آئینی عدالتیں موجود ہیں اور ان عدالتوں کے ساتھ ساتھ وہاں سپریم کورٹس بھی کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 239 کے تحت پارلیمنٹ دو تہائی اکثریت سے آئینی ترمیم کرسکتی ہے 1973 سے اب تک آئین میں 25 ترامیم کی گئی ہیں جن میں کوئی ترمیم آئین سے متصادم نہیں ہے۔

یوتھ لائرز فورم کی صدر کا کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم میں آئین کے آرٹیکل 17 48، 51، 81، 185، 186، 187 اور دیگر میں ترمیم کی بات ہورہی ہے، مجوزہ آئینی عدالتیں آرٹیکل 184 اور 186 کے متعلقہ کیسز دیکھیں گی۔

فاطمہ نذر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ آئینی عدالتوں کے قیام کا مطالبہ 2006 کے چارٹر آف ڈیموکریسی میں بھی تھا آئینی عدالت سے سپریم کورٹ کا بوجھ کم ہوگا۔

مزید خبریں :