پاکستان
20 فروری ، 2013

کنٹینرز کیس: ایف بی آر ٹیکس چوروں کو چھوٹ دے رہا ہے، چیف جسٹس

کنٹینرز کیس: ایف بی آر ٹیکس چوروں کو چھوٹ دے رہا ہے، چیف جسٹس

اسلام آباد … لاپتہ ایساف کنٹینرز کیس میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیئے ہیں کہ کیس کو ایک سال ہو گیا، ایف بی آر سب کو کلین چٹ اور ٹیکس چوروں کو چھوٹ دے رہا ہے، آئندہ سماعت پر یہ کیس وفاقی محتسب کو بھجوانے پر بھی غور کیا جائے گا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے لاپتہ ایساف کنٹینرز کیس کی سماعت کی۔ نیب اور ایف بی آر کی جانب سے عملدرآمد رپورٹس جمع کرائی گئیں۔ نیب کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایساف اور نیٹو کے کل 3471 کنٹینرز غائب ہوئے اور 19 ارب روپے کی ٹیکس چوری ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایف بی آر کی رپورٹ میں 54 ارب کی ٹیکس چوری کا ذکر تھا، بتایا جائے کہ اب تک کتنی وصولیاں ہوئیں۔ ایف بی آر کے وکیل کا کہنا تھا کہ اب تک 10 ملین روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی حکم کے تحت کیس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، ٹیکس نادہندگان کو عدالتی حکم امتناعی نہ ملنے کے باوجود نہیں پکڑا جارہا، کیس میں اتنی مشق کا مقصد ٹیکس چوری کو روکنا ہے۔ جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیئے کہ آپ سیدھا کہہ دیں کہ چوروں کو نہیں پکڑنا۔ سپریم کورٹ نے نیب کو 22 فروری تک عدالتی حکم پر عملدرآمد کی رپورٹ دوبارہ جمع کرانے کی ہدایت کی۔ ایف بی آر کے وکیل رانا شمیم نے کہا کہ جوڈیشل ممبر کی تقرری نہ ہونے کے باعث ٹریبونل مکمل نہیں اور 500 سے زائد افراد کے اپیلیں زیر التوا ہیں۔ عدالت نے ٹریبونل میں جوڈیشل ممبر کے تقرر کیلئے ایف بی آر اور وزارت قانون کے درمیان خط و کتابت کا مکمل ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔

مزید خبریں :