23 اکتوبر ، 2024
عرب میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے حالیہ ایرانی حملوں کے جواب میں فیصلہ کن منصوبہ تیار کرلیا جس کے تحت ایران کے اہم عہدیداروں کے گھروں کو نشانہ بنایا جائے گا۔
عرب میڈیا رپورٹس میں اسرائیلی چینل 14کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ’ اسرائیل ایرانی میزائل حملے کا فیصلہ کن جواب دینے کے لیے تیار ہے، اس منصوبے میں ایرانی عہدیداروں کی رہائش گاہوں پر حملے بھی شامل ہیں اور یہ حملے وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حملے کی جوابی کارروائی ہوگی‘۔
چینل 14 کی رپورٹ کے مطابق’ اسرائیلی فوج اور غیر ملکی انٹیلی جنس سروس کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ کورواں ماہ کے آغاز میں ایران کی طرف سے کیے گئے میزائل حملے کا جواب دینے کے لیے ایک تفصیلی منصوبہ پیش کیا گیا ہے‘ ۔
’منصوبے میں چند منتخب اہلکاروں کے گھروں سمیت، ایرانی تیل کی تنصیبات، فوجی تنصیبات اور سرکاری مقامات سمیت متعدد ممکنہ اہداف کا خاکہ شامل ہے جب کہ نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حالیہ ڈرون حملے کے بدلے میں ایرانی اہلکاروں کے گھروں کو نشانہ بنایا جائے گا‘۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہے ’منصوبے کی تفصیلات صرف چند عہدیداران کے پاس ہوں گی جب کہ ایران کے خلاف آپریشن میں شامل پائلٹس کو حملے سے کچھ دیر قبل ہی تفصیلات اور ہدف کی معلومات دی جائے گی‘۔
اسرائیلی چینل کا بتانا ہے کہ اس حملے میں طویل فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانیوالے میزائلوں کے استعمال کے ساتھ ساتھ لڑاکا طیارے بھی شامل ہوسکتے ہیں۔
خیال رہےکہ ہفتے کے روز لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ذاتی رہائش گاہ پر ڈرون حملےکی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز میں ایران نے اسرائیل پر حملہ کرتے ہوئے 400 سے بیلسٹک میزائل داغے تھے، ایران نے اسرائیل کی جانب 400 بیلسٹک میزائل اصفہان، تبریز، خرم آباد، کرج اور اراک سے فائر کیے جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس سمیت اسرائیل بھر میں سائرن بجنے لگے تھے اور میزائل حملوں کے بعد اسرائیلیوں نے بنکرز میں پناہ لی تھی۔