02 نومبر ، 2024
پاکستان وائٹ بال ٹیم کے نائب کپتان سلمان علی آغا نے کہا ہے کہ بابر اعظم، شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کو انگلینڈ کے خلاف سیریز سے ڈراپ نہیں کیا گیا تھا بلکہ انہیں آرام دیا گیا تھا تاکہ وہ مسلسل کرکٹ کے بعد تازہ دم ہو سکیں۔
میلبرن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان علی آغا نے کہا کہ اس وقت ٹیم کی پوری توجہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز پر ہے، چیمپئنز ٹرافی میں ابھی وقت ہے، ٹیم کے ہر کھلاڑی کا جذبہ اور عزم بلند ہے اور سب آسٹریلیا کی کنڈیشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے بہترین کارکردگی دکھانے کے خواہشمند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے حالات اور ٹیم کو دیکھ کر حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے اور کوشش ہوگی کہ اس پر مکمل عمل کریں، ابھی میلبرن میں ٹیم کو دو دن ہوئے ہیں اور پلیئنگ الیون پر حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے لیکن جیسن گلیسپی کی رہنمائی میں کھلاڑی آسٹریلیا کی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہو رہے ہیں۔
سلمان آغا نے مزید کہا کہ تقریباً ایک سال بعد ون ڈے کرکٹ کھیل رہے ہیں، کٹ کا رنگ بدلا ہے مگر بیٹ اور بال وہی ہیں، ہم سادہ اور پُرسکون انداز میں اپنا بہترین کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم، شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کو انگلینڈ کے خلاف سیریز سے ڈراپ نہیں کیا گیا تھا بلکہ انہیں آرام دیا گیا تھا تاکہ وہ مسلسل کرکٹ کے بعد تازہ دم ہو سکیں۔
نائب کپتان نے امید ظاہر کی کہ یہ تینوں کھلاڑی آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے، بابر اعظم ہمیشہ سے گیم میں شامل رہنے کی عادت رکھتے ہیں اور کپتان نہ ہونے کے باوجود اپنی رائے دے کر ٹیم کی رہنمائی کرتے رہتے ہیں۔
نائب کپتان نے پاکستان کے پیس اٹیک پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے فاسٹ بولرز میں 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کرنے کی صلاحیت ہے، جو ٹیم کے لیے بہت بڑا اثاثہ ہے۔