05 نومبر ، 2024
جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن یا مدت ملازمت میں اضافہ انتظامی معاملہ ہے، یہ سب ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن یا مدت ملازمت کے حوالے سے آپ کے سوال کا دو حصوں میں جواب دوں گا۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلی بات یہ ہے کہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن یا مدت ملازمت میں توسیع ایک انتظامی معاملہ ہے اور یہ ہر دور حکومت میں دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پر اس کے حق میں نہیں ہوں لیکن پھر بھی کیونکہ یہ ایک انتظامی معاملہ ہے اور ہر حکومت اپنے اختیار کے تحت فیصلہ کر سکتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی ایسی بات نہیں ہے، ایک نہیں ہوگا تو دوسرا ہوگا لیکن ہمارے لیے یہ بھی جرنل تو وہ بھی جرنل ہی ہے۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے آرمی ایکٹ اور ججز ایکٹ میں ترمیم کے بل منظور ہونے کے بعد قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے بلز پر دستخط کر دیے جس کے ساتھ ہی تمام بلز قانون بن گئے۔
آرمی، نیول اور ائیر فورس ایکٹ میں ترمیم کے مطابق سروسز چیفس کے عہدے کی مدت اب تین سے بڑھ کر پانچ سال کردی گئی۔
قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34 کرنے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی تعداد 9 سے 12 کرنے کا بل کثرت رائے سے منظور کیا۔