Time 05 نومبر ، 2024
دنیا

بھارتی سپریم کورٹ نے اتر پردیش میں مدارس پر پابندی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے اتر پردیش میں مدارس پر پابندی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا
الہ آباد ہائی کورٹ نے مدرسوں سے متعلق 2004 کا قانون منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مدارس سے متعلق قانون سے آئینی سیکولرازم کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ فوٹو فائل

بھارتی سپریم کورٹ  نے اتر پردیش میں مدارس پر پابندی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے الٰہ آباد ہائی کورٹ کا مدارس پر پابندی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئےاتر پردیش میں 25,000 مدارس کو بحال کر دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق رواں سال مارچ میں ہائی کورٹ نے مدرسہ ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے سیکولرازم کے اصولوں کے خلاف بتایا تھا اور مدارس کے طلبا کو روایتی اسکولوں میں منتقل کرنے کی ہدایت دی تھی۔

خیال رہے کہ بھارتی ریاست اتر پردیش کی 24 کروڑ کی آبادی میں پانچواں حصہ مسلمان ہیں۔ 25 ہزار مدارس میں 27 لاکھ طلبہ زیرتعلیم ہیں۔


مزید خبریں :