08 نومبر ، 2024
امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے نتیجے میں برطانیہ کے شہزادہ ہیری کی خفیہ امیگریشن فائل منظر عام پر آسکتی ہے۔ بائیڈن انتظامیہ نے اب تک اِس فائل کو ریلیز ہونے سے روکے رکھا ہے۔
2016 کے الیکشن کے دوران میگھن مارکل کی جانب سے ٹرمپ کو عورت دشمن قرار دیے جانے اور جواب میں ٹرمپ کی جانب سے میگھن کیلئے گھٹیا کا لفظ استعمال کرنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ اور شہزادہ ہیری کے درمیان جھگڑا شروع ہوا۔
اسی سال فروری میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر وہ دوبارہ صدر بنے تو شہزادہ ہیری کو سپورٹ نہیں کریں گے کیونکہ اُس نے ملکہ الزبتھ کو دھوکہ دیا ہے۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر پرنس ہیری نے اپنی امیگریشن ایپلی کیشن میں جھوٹ بولا تو مناسب کارروائی کی جائے گی۔
شہزادہ ہیری کی امریکی امیگریشن کی درخواست پر اُس وقت سوال اُٹھنے شروع ہوئے جب اُنہوں نے 2023 میں اپنی یادداشت ’Spare‘ میں اعتراف کیا کہ وہ تفریحاً منشیات استعمال کرتے رہے ہیں۔
یہ بات امریکی امیگریشن کی ایپلی کیشن میں ظاہر کرنا لازمی ہے، دائیں بازو کے تھنک ٹینک ہیریٹج فاؤنڈیشن کا دعویٰ ہے کہ منشیات کا تفریحاً استعمال بھی امریکی شہریت کیلئے نااہلی کا باعث ہوتا ہے۔
امریکا میں محکمہ داخلی سلامتی امیگریشن کے معاملات دیکھتا ہے، اُس نے شہزادہ ہیری کی فائلز ریلیز کرنے سے انکار کیا تو ہیریٹج فاؤنڈیشن نے محکمے کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا۔ جو ابھی اپیل میں ہے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امیگریشن کے معاملے میں شہزادہ ہیری کو بائیڈن انتظامیہ کی مکمل حمایت حاصل ہے، لیکن ہو سکتا ہے نو منتخب صدر ٹرمپ ایسا نہ کریں اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ محکمہ داخلی سلامتی کا نیا وزیر شہزادہ ہیری کی امیگریشن ایپلی کیشن کے دوبارہ جائزے کا حکم دے دے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن سے متعلق سخت مؤقف کی روشنی میں ہیریٹج فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ شہزادہ ہیری کے ریکارڈز منظرعام پر لانا یہ واضح پیغام دے گا کہ قانون ہر ایک کیلئے برابر ہے۔