25 فروری ، 2013
اسلام آباد…ملک میں بجلی کے بڑے بریک ڈاوٴن کی وجہ سے کئی شہر تاریکی میں ڈوب گئے۔ بجلی کی بحالی کیلئے ہنگامی بنیاد وں پر کام شروع کردیا گیا جس کے بعد منگلا اور تریبلا پاور ہاوٴس بحال کردیئے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے بریک ڈاوٴن کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے سربراہ جاوید پرویز نے جیو نیوزکو بتایا کہ خرابی کا آغاز اتوار کی شب1200 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے حبکو پاور ہاوٴس سے ہوا۔ فنی خرابی کی وجہ سے حبکو پاور ہاوٴس بند ہوگیا اور سارا لوڈ منگلا اور تربیلا بجلی گھروں پر آگیا۔ اس کے نتیجے میں پہلے منگلا پاور پلانٹ ٹرپ کرگیا اور پھر تربیلا بھی بند ہو گیا۔ اس کے ساتھ اُچ پاور ہاوٴس اور گڈو تھرمل پاور ہاوٴس سمیت دو تین چھوٹے بجلی بھی ٹرپ کرگئے۔ سسٹم میں مجموعی طور پر تین ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی کی کمی ہوگئی اور کراچی سے خیبر پختون خوا تک بیشتر علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔ وفاقی اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں ، بلوچستان کے بائیس اضلاع ، سندھ ، پنجاب اور خیبر پختون خوا کے متعدد اضلاع میں بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی۔ واپڈا سے ملنے والی بجلی کی فریکوئنسی low ہونے سے کے ای ایس سی کے پاور پلانٹ بیٹھ گئے۔ اسلام آباد میں ریڈ زون ، جناح انٹرنیشنل ائرپورٹ ، علامہ اقبال انٹرنیشنل ائر پورٹ ، اسپتالوں اور دیگر اہم تنصیبات کی بجلی بھی بند ہوگئی۔ آئیسکو کے سربراہ جاوید پرویز نے بتایا کہ انجینئرز اور عملے نے ہنگامی طور پر بحالی کا کام شروع کیا۔تقریباً 45 منٹ بعد تربیلا اور منگلا پاور پروجیکٹس کو بحال کردیا جن سے مردان اور گجرات تک بجلی کی سپلائی بتدریج بحال کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد کے دو گرڈ اسٹیشن چلادیئے گئے ہیں جبکہ اْچ پاور ہاوٴس بھی بحال کردیا گیا۔ جاوید پرویز نے یہ نہیں بتایا کہ بجلی کی فراہمی کب تک مکمل طور پر بحال ہوگی، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بحالی میں کم از کم تین گھنٹے لگیں گے۔ دوسری جانب وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے بریک ڈاوٴن کا نوٹس لیتے ہوئے بجلی کی فراہمی جلد از جلد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ ترجمان وزیراعظم ہاوٴس کے مطابق راجا پرویز اشرف بریک ڈاوٴن کے معاملے کی خود نگرانی کررہے ہیں ، انہوں نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے سیکریٹری پانی وبجلی اور چیرمین واپڈا سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔