19 نومبر ، 2024
پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی پارٹی اجلاس سے خطاب کی آڈیو لیک کی تحقیقات نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق آڈیو کس نے لیک کی؟ تحقیقات نہیں کی جائیں گی، آڈیو ضرورت سے زیادہ لوگوں کی کانفرنس روم میں موجودگی کے باعث لیک ہوئی۔
ذرائع نے بتایاکہ کانفرنس روم میں اس سے قبل اتنے لوگ جمع نہیں ہوئے، زیادہ تعداد کے باعث سکیورٹی اسٹاف بھی پریشان تھا اور اجلاس کے شرکاء کی جامہ تلاشی نہیں لی گئی تھی۔
اس حوالے سے سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھاکہ بشریٰ بی بی کی آڈیو لیک کی تحقیقات نہیں کی جارہی، اجلاس میں 500 سے زیادہ افراد شریک تھے۔
انہوں نے کہا کہ آڈیو لیک کرنے والے نے انتہائی غیراخلاقی حرکت کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی پشاور میں پارٹی اجلاس سے خطاب کی آڈیو سامنے آئی تھی۔
آڈیو میں بشریٰ بی بی بانی پی ٹی آئی کا پیغام کارکنوں کو دے رہی ہیں۔ بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کہا تھاکہ آپ کو گاڑیوں کی ویڈیو بنانی ہے جس میں عام عوام بھی نظر آئیں، احتجاج میں صرف ورکرز نہیں عوام کو بھی لیکر پہنچنا ہے، انٹرنیٹ بند ہوگا متبادل بندوبست کرنا ہوگا، سوشل میڈیا، یوٹیوبرزقافلوں کی ویڈیوساتھ ساتھ شیئر کریں۔
ان کا کہنا تھاکہ ’خان نے کہا ہے کہ ’احتجاج کے دن ہر ایم این اے، ایم پی اے مرکزی جلوس میں شامل ہونے سے پہلے اپنے انفرادی جلوس کی ویڈیو بنائے گا جس کے پاس ثبوت کے طور پر ویڈیو نہیں ہوگی تو اسے اگلی بار ٹکٹ نہیں ملے گا، اسے پارٹی میں چاہے 25 سال ہو چکے ہوں یا 30 سال پرانا ہو، خود بھی گرفتاری نہیں دینی اور ورکرزکوبھی گرفتاری سے بچانا ہے‘۔