پاکستان

قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز اور چیئرمین سینیٹ کا ذاتی مراعات کے مطالبات منظور کرانے پر اتفاق

دو روزہ اسپیکرز کانفرنس میں قومی و صوبائی اسمبلیوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے اسپیکرز اور چیئرمین سینیٹ نے ذاتی مراعات اور اختیارات کے مطالبات منظور کرانے پر بھی اتفاق کرلیا۔

دو روزہ اسپیکرز کانفرنس میں پارلیمنٹ کی بالا دستی کے علاوہ اسپیکرز اور چیئرمین سینیٹ کے لیے ذاتی مراعات اور اختیارات میں اضافے کے مطالبات پر بھی اتفاق کیا گیا اور ان مراعات کے حصول کے لیے قانون سازی کے عہدو پیمان بھی کیے گئے۔

اسپیکرز کا مؤقف تھا کہ مزید اختیارات اور مراعات ملنے سے پارلیمان زیادہ مضبوط ہوسکے گی۔ صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز نے قرار دیا کہ اگر صدر اور گورنر کو استثنیٰ حاصل ہے تو اسپیکرز اور ڈپٹی اسپیکرز کو بھی کسی مقدمے میں گرفتاری اور عہدے پر رہنے تک ٹرائل سے استثنیٰ ہونا چاہیے۔

اسپیکرز کا کہناتھاکہ وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ کی عدم موجودگی میں ا سپیکر اور ڈپٹی اسپیکرز کو بالترتیب قائم مقام وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ  بنانے کے لیے بھی قانون سازی ہونی چاہیے۔

اسپیکرز اور چیئرمین سینیٹ کا اتفاق تھا کہ نیب مقدمات میں اسمبلی کے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر پر مقدمہ درج ہونا چاہیے نہ کہ ان پر۔

صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ان کے ارکان اور اہل خانہ کے بھی قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان کی طرح بلیو پاسپورٹ ہونے چاہئیں۔

صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ان کی تنخواہ اور مراعات ہائی کورٹ کے جج کے برابر ہونی چاہیے، ان کی تنخواہ اور مراعات کو ٹیکس سے استثنیٰ بھی ہونا چاہیے۔

مزید خبریں :