30 دسمبر ، 2024
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ایڈوانس ٹیکس وصولی کی رقم کی واپسی کی درخواست پر 2 ماہ میں فیصلہ نا کرنے پر کمشنر ان لینڈ ریونیو پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ کردیا۔
پی ٹی اے سے ایڈوانس ٹیکس کی مد میں ایک ارب 37 کروڑ روپے کٹوتی کےخلاف کیس کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے جاری کیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف بی آر کے خلاف پی ٹی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو پی ٹی اے کی اضافی ٹیکس واپس کرنے کی درخواست پر 2 ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے ایک ماہ میں رقم درخواست گزار کو ادا کرنے کا حکم بھی دیا۔
عدالت نےفیصلے میں لکھا کہ درخواست گزار کے مطابق ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے ایڈوانس ٹیکس کا دوبارہ سے تعین کیا، ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے نوٹس جاری کیے بغیر ہی بینک سے ٹیکس کی مد میں رقم کاٹ لی، انکم ٹیکس آرڈیننس کے مطابق ٹیکس پیئر کو نوٹس جاری کیا جانا لازم ہے، پراسیس پر عملدرآمد کے بغیر کی گئی کارروائی درخواست گزار کے بنیادی حقوق کے بھی خلاف ہے۔
عدالت نے کہا کہ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق اضافی کاٹی گئی رقم واپس کرنے کے لیے انہوں نے درخواست دائر کی، کمشنر اِن لینڈ ریونیو نے درخواست پر قانون کے مطابق دو ماہ میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے مگر کمشنر نے پی ٹی اے کی درخواست پر دو ماہ سے زائد وقت گزرنے کے باوجود فیصلہ نہیں کیا۔
واضح رہے کہ پی ٹی اے نے سال 2018 میں ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ایک ارب 37 کروڑ روپے کٹوتی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔