28 فروری ، 2013
کراچی…محمد رفیق مانگٹ… امریکی اخبار”وال اسٹریٹ جرنل“ لکھتا ہے کہ بھارت آئندہ چند برسوں میں دفاع پر خرچ کرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن جائے گا۔ پاکستان ا ور چین کی فوجی صلاحیتوں کے مقابلے کی وجہ سے بھارت جنگی سازوسامان کا انبارجمع کر رہا ہے۔بھارت اپنے روسی ساختہ فوجی سازوسامان کی جگہ نئے سازوسامان کو دے رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارت جنگی بحری جہاز،میزائل بیٹریز،آرٹلری گنز،لڑاکا طیارے،ٹینک اور مال بردار جہاز صرف اس لئے خرید رہا ہے کہ پاکستان اور چین ایڈوانس ملٹری صلاحیت کے حامل ہیں۔ اخبار نے ایک تھنک ٹینک کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2020 تک امریکا،چین اور روس کے بعد بھارت دفاع پر خرچ کرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن جائے گا۔اور اس میں وہ فرانس ،جاپان اور برطانیہ کو پیچھے چھوڑ دے گا۔اندازے کے مطابق2020تک بھارتی دفاعی بجٹ65.4ارب ڈالر سالانہ سے تجاوز کر جائے گا۔آئندہ برس اہم دفاعی معاہدوں میں دس ارب ڈالر کے 126رافیل لڑاکا طیارے ہیں۔بھارت اس سلسلے میں حتمی بات چیت کے مراحل میں ہے اور آئندہ مالی سال کے وسط تک اس معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے۔اس کے علاوہ بوئنگ سے15چینوک اور22اپاچی ہیلی کاپٹر کی خریداری پر بھی بات چیت چل رہی ہے۔ یورپین ایروناٹیک ڈیفنس سے چھ جہازوں کے ری فیولنگ ٹینکر ایئر کرافٹس بھی خریدنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارت نے یکم اپریل سے شروع ہونے والے مالی سال سے اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کردیا اور آئندہ برس بھارت37.7ارب ڈالر اپنے دفاع پر خرچ کرے گا۔867.41ارب بھارتی روپے دفاعی سازوسامان کی خریداری میں خرچ کیے جائیں گے۔ رواں مالی سال میں695.79ارب خرچ کیے جب کہ حکومت نے 795.78ارب روپے دفاعی سازوسامان پر خرچ کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ماہرین کے مطابق یہ اخراجات ممکن نظر نہیں آتے کیونکہ ہیلی کاپٹر کی خریداری کے کرپشن اور رشوت اسکینڈل کی وجہ سے کئی دفاعی سودے التوا کا شکار ہوچکے ہیں۔لیکن بھارتی وزیر دفاع اس ماہ کے آغاز میں کہہ چکے ہیں کہ مالی خسارے پر قابو پانے کیلئے دفاعی بجٹ میں کٹوتی کی جائے گی۔ اخبار کے مطابق سی بی آئی نے گزشتہ روز728ملین کے دفاعی سودے میں رشوت کی ابتدائی تحقیق کی۔