02 جنوری ، 2025
دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک کے لیے 2024 تاریخ کا گرم ترین سال ثابت ہوا۔
بھارتی محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ 2024 بھارت کی تاریخ کا گرم ترین سال تھا اور اس دوران ملک کے بیشتر حصوں میں لوگوں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث اضافی ہیٹ ویوز کا سامنا ہوا۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر Mrutyunjay Mohapatra نے بتایا کہ 2024 میں بھارت کا اوسط درجہ حرارت 0.65 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم 1991 سے ریکارڈ مرتب کر رہے ہیں اور 2024 اب تک کا گرم ترین سال ثابت ہوا۔
اس سے قبل بھارت کا گرم ترین سال 2016 تھا جس دوران اوسط درجہ حرارت معمول سے 0.54 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر Mrutyunjay Mohapatra نے کہا کہ اس سے درجہ حرارت میں اضافے کا رجحان ثابت ہوتا ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا علم ہوتا ہے۔
ایک ارب 40 کروڑ سے زائد آبادی والے اس ملک میں حالیہ برسوں کے دوران لوگوں کو غیر معمولی گرم موسم کا سامنا ہوا ہے۔
بھارت کے متعدد مقامات میں 2024 کے دوران ریکارڈ درجہ حرارت کو رپورٹ کیا گیا جس دوران درجہ حرارت 40 ڈگری سے زائد ہوگیا۔
بھارتی دارالحکومت میں مئی میں 52.9 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جو بھارت میں کسی بھی مقام میں نیا ریکارڈ تھا۔
اسی طرح کم از کم 37 بھارتی شہروں میں 45 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد درجہ حرارت رپورٹ کیا گیا۔
بھارتی حکومت نے کچھ عرصے قبل بتایا تھا کہ مارچ سے جولائی کے دوران شدید گرمی کے باعث بھارت بھر میں 400 کے قریب اموات ہوئیں جبکہ 40 ہزار سے زائد افراد کو طبی امداد کے لیے رجوع کرنا پڑا۔
مگر بھارت کے ایک غیر منافع بخش ادارے ہیٹ واچ کے ایک سروے میں بتایا گیا کہ مارچ سے جولائی کے دوران ہیٹ اسٹروک کے باعث 700 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جبکہ اسپتالوں میں مریضوں کی بھرمار رہی۔
موسمیاتی ماہرین کے مطابق موسمیاتی نظام متاثر ہونے سے بارشیں نہیں ہوئیں جس سے درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔
انہوں نے شہروں اور قصبوں کی توسیع جبکہ درختوں کی کٹائی کو بھی شدید گرمی کا باعث قرار دیا۔