Time 05 جنوری ، 2025
دنیا

نیویارک میں ٹریفک کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے ڈرائیوروں سے ٹول ٹیکس وصولی شروع

نیویارک میں ٹریفک کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے ڈرائیوروں سے ٹول ٹیکس وصولی شروع
فوٹو: فائل

امریکی شہر نیو یارک میں ٹریفک کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ملک کے پہلے ’کنجیشن پرائسنگ‘ منصوبے کا آغاز کردیا گیا۔

منصوبے کے مطابق مین ہیٹن کے مرکزی علاقے میں داخل ہونے والے ڈرائیور ٹول ادا کرنے کے پابند ہوں گے۔

اس منصوبے کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ ٹریفک کے مسائل کو کم کرنے اور  ان ڈرائیوروں سے فنڈ جمع کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے جو ٹریفک مسائل میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔

امریکی اخبار کے مطابق اس پروگرام کے ذریعے 15 ارب ڈالر کے فنڈز جمع کیے جاسکیں گے۔

گزشتہ سال جون میں نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے اس منصوبے کے نفاذ کو یہ کہتے ہوئے معطل کر دیا تھا کہ یہ نیویارک کی معیشت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے، حالانکہ کچھ ماہرین نے اس خیال سے اختلاف کیا تھا۔ 

گورنر ہوچل نے نومبر کے عام انتخابات کے ایک ہفتے بعد دوبارہ اس پروگرام کو کم فیس کے ساتھ متعارف کرایا، موجودہ فیس کو آنے والے سالوں میں بڑھایا جائے گا۔

یہ منصوبہ اتوار کی نصف شب سے نافذ ہوا تاکہ کم ٹریفک والے دن کسی بھی تکنیکی مسئلے کو با آسانی حل کیا جا سکے۔ 

60 ویں اسٹریٹ سے مین ہیٹن بیٹری پارک تک کا علاقہ جہاں مشہور تھیٹر ڈسٹرکٹ، ٹائمز اسکوائر، ہیلز کچن، چیلسی اور سوہو شامل ہیں، اس زون میں شامل ہے جس میں داخلے کے لیے فیس ادا کرنی ہوگی۔ 

ڈرائیوروں کو عام دنوں میں صبح 5 بجے سے رات 9 بجے کے درمیان اور ویک اینڈز پر صبح 9 بجے سے رات 9 بجے کے دوران  سب سے زیادہ فیس ادا کرنی ہوگی، ان اوقات کے بعد فیس 75 فیصد کم ہوگی تاکہ کم رش والے اوقات میں سفر کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔

امریکی اخبار کے مطابق مسافر گاڑیوں کو رش کے اوقات میں 9 ڈالراور کم رش کے اوقات میں 2025 ڈالر فیس دینی ہوگی، موٹرسائیکل سواروں کو رش کے اوقات میں 4.5 ڈالر اور دیگر اوقات میں 1.05 ادا کرنے ہوں گے، چھوٹے تجارتی ٹرکوں اور بعض بسوں کے لیے فیس 14.40 ڈالر اور بڑے ٹرکوں اور ٹور بسوں کے لیے فیس 21.60 ڈالر ہوگی جبکہ کم رش کے اوقات میں یہ فیس بالترتیب 3.60 ڈالراور 5.40 ڈالر تک ہوگی۔

معذور افراد کے زیر استعمال گاڑیوں اور ایمرجنسی سروسز کی گاڑیوں کو فیس کی ادائیگی سے استثنیٰ حاصل ہے۔

خیال رہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس منصوبے کے مخالف ہیں اور انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ وہ صدارت سنبھالنے کے بعد اس منصوبے کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔

مزید خبریں :