17 جنوری ، 2025
بہن بھائیوں کے درمیان ایک منفرد تعلق ہوتا ہے جومشترکہ یادوں، خاندانی رواج اور باہمی بحث و تکرار پر مبنی ہوتا ہے۔
مگر کسی بھی ایسے فرد جس کا ایک بھائی یا بہن ہو سے پوچھا جائے تو کہ والدین کو زیادہ پیارا کون ہے تو اس حوالے سے ایک طویل بحث سامنے آئے گی۔
مگر اب سائنسدانوں نے اس خوبصورت رقابت پر روشنی ڈالتے ہوئے اس کا جواب دیا ہے۔
جی ہاں واقعی امریکا کی بریگھم ینگ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ کس طرح والدین بہت لطیف انداز سے پیدائش کی ترتیب، شخصیت اور جنس کے مطابق کسی ایک بچے کے حق میں جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت ہوا کہ عموماً گھر کے سب سے چھوٹے بچے کے ساتھ والدین کی جانب سے سب سے زیادہ اچھا سلوک کیا جاتا ہے۔
اسی طرح سب سے بڑے بچے کو زیادہ خودمختاری دی جاتی ہے اور اس کی عمر میں اضافے کے ساتھ والدین کی جانب سے اسے کم از کم کنٹرول کیا جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج خاندانوں کے لیے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ اس لاشعوری تفریق سے آگاہ ہوکر والدین اپنے رویوں میں ایسی معمولی تبدیلیاں لاسکتے ہیں جو سب کے لیے مفید ہوں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیٹوں کے مقابلے میں والدین بیٹیوں کی ذرا زیادہ طرفداری کرتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ والدین کو ہی اس 'تعصب' کا اندازہ ہوتا ہے بچے اکثر اس سے لاعلم ہی رہتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ شخصیت بھی اس حوالے سے اہم کردار ادا کرتی ہے۔
ماحول سے مطابقت پیدا کرنے والے اور ذمہ دار رویوں کا مظاہرہ کرنے والے بچے اپنے بہن بھائیوں میں جس نمبر پر ہوں، انہیں والدین کا زیادہ پیار ملتا ہے۔
محققین کے مطابق بیشتر والدین ممکنہ طور پر آسانی سے دیگر کے مقابلے میں کسی ایک بچے کے زیادہ قریب ہو جاتے ہیں، اب ایسا شخصیت کی وجہ سے ہو، جنس یا کسی اور چیز جیسے مشترکہ مفادات، ہوتا ضرور ہے۔
انہوں نے بتایا کہ والدین کو اس حوالے بچوں کے ردعمل پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر منصفانہ نظر آنے والی باتوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے، بچوں کو جب کچھ غیرمنصفانہ محسوس ہوتا ہے تو وہ آپ سے اس کے بارے میں ضرور کہتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سائیکولوجیکل بلیٹن میں شائع ہوئے۔