28 جنوری ، 2025
چین کے سرمایہ کاروں نے سندھ پولیس کے خلاف ہائیکورٹ میں دائر ہراساں کرنے اور بھتہ مانگنے کے الزامات واپس لینے کی درخواست دائر کردی۔
چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے سندھ پولیس پر لگائے گئے الزامات 4 دن بھی نا ٹک سکے۔
سندھ ہائیکورٹ میں ہراساں کرنے اور بھتہ خوری جیسے الزامات عائد کیے گئے تھے جس پر عدالت نے 24 جنوری کو سندھ حکومت، وفاقی حکومت، وزارت خارجہ، چینی سفارتخانے اور قونصلیٹ سے جواب طلب کررکھا ہے۔
دو چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے درخواست واپس لینے کی متفرق درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اعلیٰ حکام کی جانب سے رابطہ کیا گیا ہے اور ہمارے خدشات دور کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
پاکستان میں موجود چینی باشندوں کی ایسوسی ایشن کے سربراہ مسٹر لی کا کہنا تھا کہ پولیس پر الزامات غلط فہمی کی بنیاد پر لگائے گئے تھے جو اب حل ہوچکے ہیں۔
چینی باشندوں کی سکیورٹی پر تعینات اسپیشل سکیورٹی یونٹ کے ڈی ایس پی اسد رضا کا کہنا تھا کہ چائنیز پولیس کی سکیورٹی سے مطمئن ہیں اور بغیرکسی دباؤ کے کیس واپس لے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چینی سرمایہ کار پولیس کے مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے تھے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھاکہ پولیس کی ہراسانی اور بھتاخوری سےبچایاجائے، ورنہ لاہوریا واپس چین چلےجائیں گے۔