03 مارچ ، 2013
کراچی … عباس ٹاوٴن میں اتوار کی شام ہونے والے دھماکے کے بعد پولیس اور انتظامیہ وہاں دو گھنٹے تک کیوں حرکت میں نہ آسکی ؟اسکی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ زیادہ تر پولیس اور سیکورٹی اہلکار کراچی کے فیشن ایبل علاقیکلفٹن میں موہٹہ پیلس میں منعقدہ ایک وی وی آئی پی منگنی کی تقریب میں حفاظت پر مامور تھی۔بتایا جاتا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ کے تمام اہم افراد پیپلز پارٹی کی رہنما اور وزیراعلیٰ سندھ کی مشیر شرمیلا فاروقی کی منگنی کی تقریب میں سیکیورٹی پر مامور تھے۔یاد رہے کہ شرمیلا فاروقی کی منگنی پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے سیکریٹری ہشام ریاض شیخ کے ساتھ ہورہی ہے،جس میں وزیراعظم سمیت تمام اہم حکومتی شخصیات شریک تھے۔اس صورتحال کی وجہ سے شہر کی تمام پولیس اور انتظامیہ کے سارے اہم عہدے دار وی وی آئی پی منگنی کی تقریب کے انتظامات اور سیکیورٹی پر مامورتھے تاکہ شرکاء کو کسی بھی قسم کی کوئی تکلیف یا گزند نہ پہنچے۔ جبکہ کچھ عرصے قبل کراچی میں بحالی امن کے نام پر منگوائی گئی ایف سی اوررینجرز بھی کراچی کے موہٹہ پیلس کے باہر اور گردنواح میں تعیناتتھے،دوسری جانب شہر کے شمالی سرے پر واقع عباس ٹاؤن میں شہر ی موت کی آغوش میں چلے گئے ۔