09 فروری ، 2025
قاہرہ: اسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کی مصر کے شہر اسوان میں تدفین کردی گئی۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اسوان پہنچنے پر پرنس کریم آغا خان کے خاندان کا استقبال اسوان کے گورنر میجر جنرل اسماعیل کمال نے کیا۔
اسوان کے گورنر کا کہنا تھا کہ پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں لکھا تھا کہ ان کی تدفین اسوان میں ان کے دادا سلطان محمد شاہ اور دادی ام حبیبہ کے قریب کی جائے۔
گزشتہ روز پرتگال کے شہر لزبن میں پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات ادا کی گئیں تھیں۔
پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے پرنس کریم آغا خان کی نماز جنازہ میں خصوصی شرکت کی تھی، وزیر خزانہ نے اسماعیلی کمیونٹی کے 50 ویں امام پرنس رحیم آغا خان سے بھی ملاقات کی تھی اور صدر، وزیر اعظم اور پاکستانی عوام کی جانب سے اظہار تعزیت کیا تھا۔
خیال رہےکہ پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں 4 فروری کو انتقال کرگئے تھے، پرنس کریم آغا خان کا انتقال پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ہوا۔
پرنس کریم آغا خان 1936 میں پیدا ہوئے، پرنس کریم آغا خان کے 3 بیٹے رحیم آغاخان، علی محمد آغا خان اور حسین آغا خان اور ایک بیٹی زہر ا آغا خان ہیں۔
پرنس کریم آغا خان اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے، پرنس کریم آغا خان نے 20 سال کی عمر میں 1957 میں امامت سنبھالی تھی۔
پرنس کریم آغا خان نے آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے ذریعے دنیا کے مختلف خطوں میں فلاحی اقدامات کیے، انہیں مختلف ممالک اوریونیورسٹیوں کی جانب سے اعلیٰ ترین اعزازات اور اعزازی ڈگریوں سے نوازا گیا۔
پرنس کریم نے پاکستان کی ترقی کے لیے بھی مثالی خدمات انجام دیں، مثالی خدمات پر انہیں نشان پاکستان اور نشان امتیاز سے نوازا گیا۔