08 فروری ، 2025
پرتگال کے شہر لزبن میں اسماعیلی مسلم کمیونٹی کے امام پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات ادا کردی گئیں۔
پرنس کریم آغا خان کی تدفین آج مصر کے شہر اسوان میں کی جائےگی۔ پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے پرنس کریم آغا خان کی نماز جنازہ میں خصوصی شرکت کی۔
وزیر خزانہ نے اسماعیلی کمیونٹی کے 50 ویں امام پرنس رحیم آغا خان سے بھی ملاقات کی اور صدر، وزیر اعظم اور پاکستانی عوام کی جانب سے اظہار تعزیت کیا۔
پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر آج پاکستان میں یومِ سوگ منایا گیا، ملک میں اور بیرونِ ملک پاکستانی سفارت خانوں میں قومی پرچم سرنگوں رہا۔
خیال رہےکہ پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں 4 فروری کو انتقال کرگئے تھے، پرنس کریم آغا خان کا انتقال پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ہوا۔
پرنس کریم آغا خان 1936 میں پیدا ہوئے، پرنس کریم آغا خان کے 3 بیٹے رحیم آغاخان، علی محمد آغا خان اور حسین آغا خان اور ایک بیٹی زہر ا آغا خان ہیں۔
پرنس کریم سوئٹزرلینڈ میں پیدا ہوئے، نیروبی میں بچپن گزارا، ہارورڈ سے اسلامی تاریخ میں ڈگری لی۔
پرنس کریم آغا خان اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے، پرنس کریم آغا خان نے 20 سال کی عمرمیں 1957 میں امامت سنبھالی تھی۔
پرنس کریم آغا خان نے آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے ذریعے دنیا کے مختلف خطوں میں فلاحی اقدامات کیے، انہیں مختلف ممالک اوریونیورسٹیوں کی جانب سے اعلیٰ ترین اعزازات اور اعزازی ڈگریوں سے نوازا گیا۔
پرنس کریم نے پاکستان کی ترقی کے لیے بھی مثالی خدمات انجام دیں، مثالی خدمات پر انہیں نشان پاکستان اور نشان امتیاز سے نوازا گیا۔