01 مارچ ، 2012
اسلام آباد … امریکی اعتراضات مسترد کرتے ہوئے پاکستان نے ایران کے ساتھ گیس منصوبہ جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ گیس منصوبہ بغیر کسی غیر ملکی دباوٴ کے مکمل کریں گے، بھارت کے ساتھ تجارت کا مطلب مسئلہ کشمیر پر موٴقف سے پیچھے ہٹنا نہیں، مارچ کے دوسرے ہفتے میں پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پارلیمنٹ میں آجائیں گی، برطانیہ نے یورپی مارکیٹ تک رسائی دلوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی مفاد کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا، تمام فیصلے ملکی مفاد کو مد نظر رکھ کر کئے جائیں گے، پاک ایران توانائی منصوبہ ملکی مفاد کے تحت آگے بڑھائیں گے اور بغیر کسی غیر ملکی دباوٴ کے ایران کے ساتھ گیس منصوبہ مکمل کیا جائے گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات میں بہتری ملکی معیشت کے لئے فائدہ مند ہے، کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات ملکی مفاد کے تحت ہوں گے، ان کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت کا مطلب مسئلہ کشمیر سے ہٹنا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مارچ کے دوسرے ہفتے میں پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پارلیمنٹ میں آجائیں گی اور نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان امن عمل میں افغانستان کے ساتھ ہے، پاکستان، ایران افغانستان کے امن کا خطے کے امن سے براہ راست تعلق ہے، انہوں نے واضح کیا کہ کسی کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے مزید کہا کہ امریکی حکام نے سلالہ چیک پوسٹ واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے،ان کا کہنا ہے کہ برطانیہ نے پاکستان کو یورپی مارکیٹ تک رسائی دلوانے میں اہم کردار ادا کیا۔