Time 26 فروری ، 2025
سائنس و ٹیکنالوجی

ایپل نے انڈونیشیا کے سخت مؤقف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے

ایپل نے انڈونیشیا کے سخت مؤقف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے
انڈونیشیا نے اکتوبر 2024 میں آئی فون 16 سیریز کی فروخت پر پابندی عائد کی تھی / فائل فوٹو

آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے مسلم ملک انڈونیشیا میں کئی ماہ گزرنے کے باوجود ایپل کو آئی فون 16 سیریز کی فروخت کی اجازت نہ ملنے پر امریکی کمپنی نے گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔

خیال رہے کہ اکتوبر 2024 کے آخر میں انڈونیشیا کی حکومت نے اپنی سرزمین پر آئی فون 16 سیریز اور ایپل واچ 10 سیریز کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کر دی تھی۔

اس پابندی کی وجہ ایپل کی جانب سے انڈونیشیا میں سرمایہ کاری کے وعدوں کو پورا نہ کرنا ہے۔

امریکی کمپنی کی جانب سے ماضی میں انڈونیشیا میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ مراکز کے لیے 10 کروڑ ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا گیا تھا۔

مگر ایپل کی جانب سے صرف ساڑھے 9 کروڑ ڈالرز کی سرمایہ کاری کی گئی جس پر انڈونیشین حکومت نے آئی فون ڈیوائسز کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کردی تھی۔

اکتوبر میں پابندی عائد کیے جانے کے بعد ایپل کی جانب سے جنوری 2025 میں ایک ائیر ٹیگ تیار کرنے والی فیکٹری کے قیام سمیت مجموعی طور پر ایک ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی پیشکش کی گئی تھی مگر انڈونیشیا نے اسے ناکافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

اب انڈونیشیا کے وزیر صنعت Agus Gumiwang Kartasasmita نے جکارتہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ دونوں فریقین ایک معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں اور امریکی کمپنی نے انڈونیشیا میں سرمایہ کاری کے اس معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔

یہ معاہدہ انڈونیشیا کی بڑی کامیابی ہے جس نے غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے سخت فیصلے کیے اور اب ایک بڑی کمپنی زیادہ سرمایہ کاری کے لیے تیار ہوگئی ہے۔

اس معاہدے سے ایپل کو انڈونیشیا کے کروڑوں افراد تک رسائی کا موقع ملے گا، اس وقت امریکی کمپنی کو چین میں مشکلات کا سامنا ہے جہاں صارفین دیگر کمپنیوں کو زیادہ ترجیح دینے لگے ہیں۔

البتہ ابھی معاہدے کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا کی جانب سے گوگل کے پکسل اسمارٹ فونز کی فروخت پر بھی سرمایہ کاری نہ کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

مزید خبریں :