28 فروری ، 2025
پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری نے ایک نیا سنگ میل عبور کرلیا۔
کراچی ائیرپورٹ پر آنے والی بین الاقوامی پرواز کی گراؤنڈ ہینڈلنگ پہلی مرتبہ مکمل طور خواتین عملے نے انجام دی۔
لینڈنگ کے بعد طیارے کی بحفاظت پارکنگ ، مسافروں کو طیارے سے اتارنے کیلئے ایوو برج منسلک کرانا اور مسافروں کے پہنچنے تک ان کا سامان بھی لاؤنچ تک پہنچانا، وہ ٹاسک تھا جسے خواتین پر مشتمل عملے نے بخوبی پورا کیا۔
ان باہمت خواتین نے ایوی ایشن انڈسٹری میں اُس پیشے کو منتخب کیا ہے جو پہلے صرف مردوں کیلئے مخصوص سمجھا جاتا تھا۔
ائیر لائنز کو گراؤنڈ ہینڈلنگ سروس فراہم کرنے والی نجی کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک فلائٹ آپریشن نہیں بلکہ پاکستان کی افرادی قوت کے منظر نامے میں ایک واضح تبدیلی ہے۔
اگلا مرحلہ لاؤنچ میں موجود مسافروں کو بورڈنگ کارڈ جاری کرکے طیارے میں سوار کرانا اور بیگیج طیارے میں لوڈ کرنا ،ایندھن بھروانا ساتھ ہی ایپرن ایریا میں کھڑے طیارے کو دوبارہ پرواز کیلئے تیار کرناتھا، سب سے اہم اور حساس ترین کام ٹگ ماسٹر کے ذریعے دیو ہیکل طیارے کو دھکیل کر ایپرن ایریا سے ٹیکسی وے تک پہنچانا تھا جسے خاتون آپریٹر نے بخوبی انجام دیا۔
خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے سری لنکن ائیرلائن کا کراچی کی اس پرواز پر پائلٹس سے لے کر کیبن کرو تک تمام عملہ خواتین پر مشتمل تھا جبکہ گراؤنڈ پر بھی تمام خدمات خواتین نے ہی انجام دیں اور طیارے کو مقررہ وقت کے اندر کامیابی سے اگلی منزل کیلئے روانہ کر دیا۔
اس طرح پاکستان جنوبی ایشیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں طیارے کے کاکپٹ سے لے کر گراؤنڈ لینڈنگ تک تمام امور خواتین نے انجام دیے۔اس سے پہلے گراؤنڈ ہینڈلنگ کا تمام کام مرد عملہ کرتا تھا۔
خواتین نے ایوی ایشن انڈسٹری کے اس اہم ترین شعبے میں اپنی آمد کا بھر پور اعلان کر دیا ہے ۔